لوک سبھا سیکریٹریٹ نے کیرالا ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد این سی پی رکن کی نا اہلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نئی دہلی: لکش دیپ کے این سی پی لیڈر محمد فیضل کی لوک سبھا رکنیت ایک بار پھر منسوخ کر دی گئی ہے۔ گزشتہ روز فیضل کو قتل کے ایک معاملے میں کیرالا ہائی کورٹ سے دھچکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے ان کی سزا معطل کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد لوک سبھا سیکریٹریٹ نے محمد فیضل کی نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ اس طرح سے این سی پی میں شرد پوار گروپ کے اہم لیڈر مانے جانے والے محمد فیضل نے ایک بار پھر اپنی لوک سبھا کی رکنیت کھو دی ہے۔ فیضل جزائر لکش دیپ سے ایم پی تھے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ایک رکن پارلیمنٹ کو ایک سال میں دو بار نااہل قرار دیا گیا ہے۔
کیرالا ہائی کورٹ جس نے پہلے فیضل کی سزا کو منسوخ کر دیا تھا، اس بار ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ فیصل کو قتل کی کوشش کے مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی۔ دو دن پہلے کیرالا ہائی کورٹ نے سزا معطل کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا جس کے بعد لوک سبھا سیکریٹریٹ نے اپنے بلیٹن میں کہاکہ `کیرالا ہائی کورٹ کےفیصلے کے پیش نظر، مرکز کے زیر انتظام علاقے لکش دیپ سے ایم پی محمد فیضل پی پی کو۱۱؍ جنوری ۲۰۲۳ء سے لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا ہے جواس کی سزا کی تاریخ ہے اور اسی تاریخ سے انہیں معطل مانا جائے گا۔واضح رہے کہ عوامی نمائندگی قانون کی دفعات کے مطابق لکش دیپ پارلیمانی سیٹ کے لئے کوئی ضمنی انتخاب نہیں ہوگا کیونکہ موجودہ لوک سبھا کی میعاد میں ایک سال سے بھی کم وقت باقی ہے۔ اب لوک سبھا میں پانچ سیٹیں خالی ہیں۔






