نئی دہلی: ( پریس ریلیز) معروف تھنک ٹینک ادارہ انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز نئی دہلی ، انڈین ایسوسی ایشن آف مسلم سوشل سائنٹسس ویسٹرن زون پونے اور مسلم چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پونے کے اشتراک سے بھارت میں اقلیتوں کو درپیش چیلجز پر سمینار کا انعقاد کیاگیا ۔ پروفیسر اشونی کمار نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت میں اقلیتوںکو مختلف سطح پر چیلنجز کا سامناہے ، اقلیتوں کی مذہبی آزادی ، سماجی اور ثقافتی آزاد ی پرحملے کے واقعات لگاتار سامنے آرہے ہیں ، اس کے علاہ اقلیتوں کو اپنی شناخت کا مسئلہ بھی درپیش ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ آئین میں اقلیتوں کے حقوق کی واضح طور پر ضمانت دی گئی ہے ، اقلیتوں کی زبان ، مذہب اور ثقافت کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔
ڈاکٹر شکیل احمد نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ بھارت کی پہچان اور شناخت رہی ہے مختلف تہذیبوں ، قوموں اور مذاہب کے پیروکاروں کے ساتھ رہنے کی۔ حالیہ دنوں میں ایک منصوبہ بندی کے تحت اقلیتوں کو نشانہ بنایاجارہاہے ، ان کے مذہبی شعائر پر حملے کئے جارہے ہیں جو بیحد افسوسناک اور ملک کی روایت اور آئین کے خلاف ہے ۔
پرفیسر حسینہ حاشیہ اسسٹنٹ جنرل سکریٹری آئی او ایس نے افتتاحی خطاب میں کہاکہ ہندوستان مختلف مذاہب اور کلچرل کے لوگوں کا حسین گلدستہ ہے ، برسوں سے یہاں مختلف تہذیب ، مذہب اور کلچر کے ماننے والے رہتے آئے ہیں ، آئین کے آرٹیکل 19 اور 30 میں بھی اقلیتوں کے بنیادی، مذہبی اور لسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے ۔
سمینار کے افتتاحی اجلاس میں پروفیسر نشا مہتا ، شیلیش مہتا ، پروفیسر معین خان ، جسپرت سنگھ سلوجا ، نثار ساگر ، ڈاکٹر آفتا ب عالم ، ڈاکٹر شمیم انصاری ، ڈاکٹر ناصر شیخ اورآئی او ایس کے فائننس سکریٹری محمد عالم نے اقلیتوں کو درپیش چیلنجز کے موضوع پر خطاب کیا ۔
بقیہ سیشن میں سہیل انصاری ، ڈاکٹر ایم جے ملا ، ذاکر حسین شکلگر ، سہیل فقیہ ، ڈاکٹر ایم خلیل احمد ، ڈاکٹر سبھاش ڈیسوجا ، ڈاکٹر ملکہ مستری ، ڈاکٹر ایم ڈی لارنس ، ڈینیل پینکر ، مبین خان ، ارمان شیخ ، شعیب شیخ ، ڈاکٹر بابا شیخ ، ڈاکٹر عبد الباری ، ڈاکٹر شہید انصاری ، ڈاکٹر زہیب حسن ، ڈاکٹر مختار شیخ ، ڈاکٹر گلنواز عثمانی ، پروفیسر جاوید اختر ، ڈاکٹر ابرار احمد ، ڈاکٹر سبھاش ،نظام الدین شیخ ، ڈاکٹر انجم آراسمیت بڑی تعداد میں اسکالرس نے مقالہ پیش کیا اور اظہار خیال کیا ۔قبل ازیں قرآن کریم کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز کیاگیا ۔