ملک بھر میں گرمی کی شدت جاری ہے۔ گرمی اتنی بڑھ گئی ہے کہ لوگوں کی جان جانے لگی ہے۔ بہار-جھارکھنڈ ہو یا اوڈیشہ، کئی ریاستوں میں گرمی کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ نیوز پورٹل ‘آج تک’ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو بہار میں کئی مقامات پر پارہ 44 ڈگری سیلسیس سے اوپر چلا گیا۔ ریاست کے 3 اضلاع میں 20 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اورنگ آباد محکمہ صحت کے مطابق گرمی کی لہر کی وجہ سے 12 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور 20 سے زیادہ لوگ مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں۔ اس کے علاوہ جھارکھنڈ کے پالامو ضلع میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 5 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اڈیشہ میں بھی کئی لوگوں کی جانیں گئیں۔
اوڈیشہ کے رورکیلا شہر میں گرمی کی لہر کی وجہ سے دس لوگوں کی موت ہو گئی۔ ڈاکٹر سدھرانی پردھان، ڈائرکٹر انچارج (ڈی آئی سی)، راؤرکیلا سرکاری اسپتال (آر جی ایچ) نے بتایا کہ یہ اموات دوپہر 2 بجے کے چھ گھنٹے کے اندر ہوئیں۔ ہسپتال پہنچنے تک آٹھ افراد کی موت ہو چکی تھی جبکہ باقی یہاں علاج کے دوران دم توڑ گئے۔ ان لوگوں کے جسم کا درجہ حرارت 103-104 ڈگری فارن ہائیٹ کے لگ بھگ تھا جو کہ موسمی حالات کے پیش نظر بہت زیادہ ہے۔ کچھ اور لوگ اب بھی زیر علاج ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ایک کرکے پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ وکاس کمار (35) ولد سریش رام ساکن مدینہ نگر سٹی تھانہ علاقہ کے حامد گنج کی کچہری چوک کے قریب موت ہوگئی۔ وکاس بدھ کو بقایا رقم لینے پنکی گیا تھا۔ شام کو واپس آنے کے بعد کچہری چوک کے قریب اچانک گر گیا۔ اسی طرح کانپور، اتر پردیش سے آنے والا ایک مسافر شدید گرمی کی وجہ سے ڈالتون گنج ریلوے اسٹیشن پر بے ہوش ہوگیا اور علاج کے بعد فوت ہوگیا۔ مسافر کی شناخت انیل کمار اوستھی کے طور پر ہوئی ہے۔ اسی طرح ڈالتون گنج ریلوے اسٹیشن کے احاطے میں ایک نامعلوم خاتون اور پٹن کی منیشور بھویاں ہیٹ اسٹروک سے فوت ہوگئیں۔
راجستھان حکومت نے جمعرات کو کہا کہ ریاست میں جاری گرمی کی لہر کی وجہ سے اب تک پانچ افراد کی موت ہو چکی ہے۔ تاہم حکومت کے مطابق ہیٹ اسٹروک سے ہونے والی اموات میں اضافے کی خبریں ‘حقائق سے بالاتر’ ہیں۔ ڈائرکٹر (پبلک ہیلتھ) ڈاکٹر روی پرکاش ماتھر نے کہا کہ شدید گرمی کے باوجود ریاست میں حالات پوری طرح قابو میں ہیں کیونکہ طبی اور صحت محکمہ نے مارچ سے ہی ضروری تیاری شروع کردی تھی۔ ماتھر نے کہا، “ریاست میں گرمی کی لہر سے اب تک پانچ اموات ہو چکی ہیں۔”
بہار کے مختلف اضلاع سے موت کی خبریں آ رہی ہیں۔ اورنگ آباد میں گرمی کی لہر سے 12 افراد کی موت، 20 سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں۔ بکسر میں دو پولنگ کارکن ہلاک ہو چکے ہیں اور اررہ میں اب تک 6 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بہار کا حال بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ سب سے زیادہ درجہ حرارت بکسر میں 47.1 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ ریاست میں چلچلاتی گرمی کے درمیان بہار حکومت نے بدھ کو تمام نجی اور سرکاری اسکولوں، کوچنگ انسٹی ٹیوٹ اور آنگن واڑی مراکز کو 8 جون تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ شیخ پورہ، بیگوسرائے، مظفر پور اور مشرقی چمپارن اضلاع اور دیگر علاقوں سے شدید گرمی کی وجہ سے اسکول کے اساتذہ کے بیہوش ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ سرکاری اسکول اساتذہ کے لیے نہیں طلبہ کے لیے بند ہیں۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بہار کے کئی حصوں میں شدید گرمی جاری رہے گی۔ جمعرات کو بکسر 47.1 ڈگری درجہ حرارت کے ساتھ ریاست کا گرم ترین مقام تھا۔ جن مقامات پر درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ان میں اورنگ آباد (46.1 ڈگری سیلسیس)، دہری (46 ڈگری سیلسیس)، گیا (45.2 ڈگری سیلسیس)، اروال (44.8 ڈگری سیلسیس) اور بھوجپور (44.1 ڈگری سیلسیس) شامل ہیں۔ پٹنہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔