انڈیا الائنس کے رہنماؤں کی الیکشن کمیشن سے ملاقات، ووٹوں کی گنتی اصولوں کے مطابق کرانے کا مطالبہ

لوک سبھا انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سے قبل انڈیا الائنس کے لیڈروں کے ایک وفد نے آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے۔ وفد میں کانگریس قائدین ابھیشیک منو سنگھوی، سلمان خورشید، ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو، بائیں بازو کے سیتارام یچوری اور ڈی راجہ بھی شامل تھے۔

اس ملاقات میں وفد نے الیکشن کمیشن سے ووٹوں کی گنتی میں شفافیت سے متعلق کئی مطالبات کیے، جن میں بنیادی طور پر گنتی کے عمل کو قانون کے مطابق کرنے اور پوسٹل بیلٹ کی گنتی سے متعلق مطالبات اہم ہیں۔ اس وفد میں ابھیشیک منو سنگھوی، سلمان خورشید، ڈی راجہ، سیتارام یچوری، رام گوپال یادو، سنجے یادو اور ناصرحسین شامل تھے۔

الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ابھیشک منوسنگھوی نے کہا کہ ہم انڈیا الائنس کے لیڈر تیسری بار الیکشن کمیشن کے سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارہا ایسا ہوا ہے کہ پوسٹل بیلٹ سے الیکشن کا نتیجہ تبدیل ہو جاتا ہے، الیکشن کمیشن کا یہ ضابطہ ہے کہ پوسٹل بیلٹ کو پہلے شمار کیا جائے گا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہو پھر ای وی ایم کی گنتی کی جائے۔ اسی طرح پوسٹل بیلٹ کے نتیجے کا پہلے اعلان کیا جانا چاہئے اور پھر ای وی ایم کے نتیجے کا اعلان ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا، “ہماری شکایت یہ تھی کہ الیکشن کمیشن نے اسے 2019 کے رہنما خطوط سے ہٹا دیا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ای وی ایم کی مکمل گنتی کے بعد بھی پوسٹل بیلٹ کی گنتی کا اعلان کرنا اب لازمی نہیں ہے۔ یہ ضروری ہے کہ پوسٹل بیلٹ کی گنتی کی جائے جو پہلے فیصلہ کن ثابت ہوتی ہے۔

اس موقع پر سی پی آئی ایم کے سیتارام یچوری نے کہا کہ ہم نے کمیشن سے کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی قانون کے مطابق ہونی چاہیے اور سپروائزرس ان قوانین پرعمل کرائیں۔ سیتارام یچوری نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ووٹوں کی گنتی کو سی سی ٹی وی کے ذریعے مانیٹر کیا جائے اور کنٹرول یونٹ سے تصدیق کی جائے نیز مشین سے آنے والے ڈیٹا کی تصدیق کی جائے۔ سیتارام یچوری نے کہا کہ جب ای وی ایم کو سیل کیا جاتا ہے تو اس کی تصدیق کے لیے کاؤنٹنگ ایجنٹ ہوتے ہیں اور گنتی کے دوران بھی ان کے ذریعے اس کی دوبارہ تصدیق کی جائے۔

کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے کہا کہ ہم نے گنتی کے عمل کے دوران بہت سخت نگرانی کی درخواست کی اور ای سی نے ہمیں تسلی بخش جواب بھی دیا۔ ہم نے کسی اصول پر سوال نہیں اٹھایا لیکن اس بات کو یقینی بنایا کہ ان پر ایمانداری سے عمل کیا جائے۔

ایگزٹ پول کے اندازے پر کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات کے دوران ایگزٹ پول نے کیا پیشین گوئی کی تھی، کسی نے بھی بی جے پی کو واضح اکثریت نہیں دی تھی۔ ہم سب کو یہ بھی یاد ہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے دوران کیا ہوا تھا۔ پبلک پول ہمیشہ ایگزٹ پول سے بڑا ہوتا ہے۔ ہمارے خیال میں ایگزٹ پول میں ڈیٹا بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com