ملک کی کئی ریاستوں میں لگاتار ہو رہی بارش کے سبب گرمی کی شدت سے نجات ضرور مل گئی ہے، لیکن جگہ جگہ آبی جماؤ نے معمولات زندگی کو درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں گزشتہ دنوں بارش نے سیلاب والے حالات پیدا کر دیے تھے، اور اب مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی میں تو حالت بد سے بدتر دکھائی دے رہی ہے۔ اتوار کی شب سے ہو رہی بارش نے ممبئی کے حالات کو انتہائی خراب کر دیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ اسکول و کالج بند کر دیے گئے ہیں اور لوکل ٹرینوں و باہر کی ریاستوں سے آنے والی کئی ٹرینوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
قابل ذکر یہ ہے کہ اس وقت ممبئی اسمبلی کا مانسون اجلاس چل رہا ہے اور اس میں شامل ہونے کے لیے ریاستوں کے الگ الگ علاقوں سے ممبئی پہنچ رہے اراکین اسمبلی کو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ممبئی میں کئی مقامات پر ریلوے ٹریک پانی سے بھر گیا ہے جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمد و رفت رخنہ انداز ہوئی ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ہوڑہ ایکسپریس کافی دیر تک کرلا علاقے میں رکی رہی۔ اس ایکسپریس میں کابینہ وزیر انل پاٹل، سنجے گائیکواڑ، امول مٹکاری، جوگیندر کواڈے سمیت کئی اراکین اسمبلی سفر کر رہے تھے۔ بارش کے سبب پیدا حالات میں ان اراکین اسمبلی کو ٹرین سے اتر کر پیدل ہی ریلوے ٹریک پر سفر کرنا پڑا۔
ممبئی کے حالات تو خراب ہیں ہی، آنے والے پانچ دنوں میں ملک کی کچھ دیگر ریاستوں کی حالت بھی پانی پانی ہونے والی ہے۔ مانسون ان دنوں جس طرح ہندوستان کی بیشتر ریاستوں پر مہربان ہے، وہ کئی لوگوں کے لیے وبال جان بن رہا ہے۔ مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور بہار کے کئی علاقے پہلے سے ہی بارش کے سبب پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، اب ہندوستانی موسمیاتی سائنس محکمہ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے 5 دنوں تک موسلادھار بارش کی پیشین گوئی کر دی ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق پیر سے اگلے پانچ دنوں میں اتر پردیش، مدھیہ پردیش، بہار، دہلی، راجستھان کے ساتھ ساتھ ملک کے کچھ دیگر حصوں میں بھی بارش ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں آئی ایم ڈی نے کیرالہ، لکشدیپ، ساحلی کرناٹک، مراٹھواڑہ، گجرات، ساحلی آندھرا پردیش، تلنگانہ، داخلی کرناٹک، تمل ناڈو، پڈوچیری اور رائلسیما میں ہلکی سے درمیانہ درجہ کی بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔