بہار میں پلوں کے گرنے سے متعلق معاملہ پر سپریم کورٹ میں سماعت، ریاستی و مرکزی اتھارٹیز کو نوٹس جاری

بہار میں مسلسل گرتے پلوں کے معاملے پر پیر (29 جولائی) کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں بہار حکومت اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔ بہار میں مسلسل گرتے پلوں کے معاملے میں سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی کئی درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔

سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ان درخواستوں میں گزشتہ چند ہفتوں میں بہار میں مسلسل گرتے پلوں کی حفاظت اور استحکام کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے ان درخواستوں پر بہار حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی سنگینی پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے بہار اور این ایچ اے آئی کے علاوہ روڈ کنسٹرکشن ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری، بہار اسٹیٹ برج کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ کے چیئرمین اور رورل ورکس ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

ایڈووکیٹ برجیش سنگھ نے اپنی درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ بہار کے تمام پلوں کا آڈٹ کرایا جائے تاکہ ان کی حالت کا پتہ چل سکے۔ اس کے علاوہ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فی الوقت تعمیر ہو رہے تمام پلوں کی نگرانی کے انتظامات کیے جائیں۔ ساتھ ہی درخواست میں یہ مطلع بھی کیا گیا ہے کہ 18 جولائی سے بہار میں یکے بعد دیگرے 6 پل گر گئے۔ یہ پل مختلف اضلاع جیسے ارریہ، سیوان، مدھوبنی، کشن گنج میں تھے۔ ایڈوکیٹ برجیش سنگھ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ پلوں کے مسلسل گرنے سے بہار میں ندیوں یا سڑکوں پر بنائے گئے پلوں کی مضبوطی پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔ مفاد عامہ کے اس معاملے میں عدالت کی مداخلت ضروری ہے۔ مختصر سماعت کے بعد چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی تین ججوں کی بنچ نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کیا ہے۔

درخواست گزار (برجیش سنگھ) نے بہار کے چیف سکریٹری، روڈ کنسٹرکشن ڈپارٹمنٹ، بہار برج کنسٹرکشن کارپوریشن کے چیئرمین، سینٹرل روڈ ٹرانسپورٹ سکریٹری اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے چیئرمین کو اس معاملے میں فریق بنایا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ بہار کے تمام پلوں کی فوری طور پر جانچ کی ضرورت ہے۔ برجیش سنگھ کی درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ ریاستی حکومت پلوں کی مضبوطی کی نگرانی کے لیے ایک مستقل نظام بنائے اور بہار میں تعمیر کیے جانے والے تمام پلوں کی مضبوطی کی بھی جانچ ہو۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com