دیوبند : (سمیر چودھری) ایشیاء کی عظیم دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند میں جاری سہ روزہ مجلس شوریٰ کا اجلاس ادارہ کے مفاد میں کئی اہم فیصلوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔
اجلاس میں اتفاق رائے سے ادارہ کی تعمیر و ترقی اور نظم و نسق کے سلسلہ میں اہم فیصلے لئے گئے۔یہاں دارالعلوم دیوبند کے مہمانہ میں پیر کی صبح سے منعقد سہ روزہ مجلس شوریٰ کے اجلاس کی پانچ اہم نشستیں منعقد ہوئی،جس میں اراکین نے شوریٰ نے غوروفکر اور گفت و شنیدکے بعد ادارہ کی ترقی اور مسائل کے متعلق نہایت اہم فیصلوں پر اپنی مہر لگائی۔اس دوران رکن شوریٰ حضرت مولانا عبدالعلیم فاروقی کے انتقال پر تعزیتی تجویز پاس کی گئی ۔شوریٰ کی میٹنگ کا آج آخری و تیسرا دن تھا،جس میں ادارہ کے موجودہ درپیش مسائل پر سرجوڑ کر غورفکر کیا گیا اور ان کے حل کے لئے مضبوط لائحہ عمل پر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ وہیںادارہ کی سالانہ آمدو خرچ کی تفصیلات بھی اراکین شوریٰ کے سامنے پیش کی گئی،جسے حسب ضرورت ترمیمات کے ساتھ اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔ادھر الگ الگ نشستوں میں مجلس تعلیمی کے ناظم مولانا حسین احمد ہریدواری، محاسبی کے ناظم، تنظیم و ترقی کے ناظم، تعمیرات کے ناظم سمیت متعدد شعبوں کے نظماء نے اپنی اپنی رپورٹیں پیش کیں، جن پر اراکین نے اطمینان کااظہار کیا اور ضروری ترمیمات کے ساتھ انہیں منظوری دی گئی۔
اجلاس کی الگ الگ نشستوں میں ادارہ کے طلبہ کے لئے بہتر سہولیات فراہم کرنے اور تعلیمی نظام کو مزید منظم اور بہتر بنانے کے فیصلہ کے علاوہ اساتذہ و ملازمین کے لیے رھائشی مکانات، دارالعلوم دیوبند کی وقف املاک کے تحفظ، ملازمین کی تنخواہوں میں حسب معمول اضافہ، طلبہ کے وظائف جیسے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بتایا گیاہے کچھ غیر مستقل اساتذہ و ملازمین کو مستقل ،کئی نئی تقریوں کو منظوری اور کچھ لوگوں کی ترقی کے متعلق بھی فیصلہ کیا گیا،وہیںجدید تعمیرات کے لئے نقشے پاس کرانے کو منظوری دی گئی۔ تلاوت کلام اللہ سے شروع ہوا اجلاس بدھ کی دوپہر حکیم مولانا کلیم اللہ علی گڑھی کے دعاءپر اختتام پذیر ہوا۔
اجلاس میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی، صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی، صدرجمعیت علماءہند مولانا سید محمود مدنی، سابق رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، مولانا غلام محمد وستانوی، مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا محمود راجستھان، مولانا حبیب الرحمن باندی، مولانا انوار الرحمن بجنوری، مولانا انظر حسین میاں دیوبندی، مولانا عاقل سہارنپور ی اور مولانا شفیق بنگلوری اجلاس میں شریک ہوئے۔