مدہوبنی: (پریس ریلیز) للت نارائن متھلا یونیورسٹی دربھنگہ کے سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر آفتاب اشرف کو ایم کے ایس کالج ترمہان چندونا ضلع دربھنگہ کے پرنسپل بنائے جانے پر ڈاکٹر عمرفاروق قاسمی نے مبارکبادی پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک لائقِ تحسین اور قابل مبارک باد عمل ہے۔ وائس چانسلر کا یہ فیصلہ “حق بحق دار رسید” کے مصداق ہے، انھوں نے کہا کہ استاد محترم پروفیسر آفتاب اشرف انتہائی متحرک، فعال اور تجربہ کار شخص ہیں، اس سے قبل جہاں بھی رہے ، انھوں نے زندہ و جاوید زندگی گزاری ہے، اور متعلقہ شعبہ کو تابناکی و تابندگی بخش کر اسے نئی زندگی دی ہے. 1985 میں اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے ایم ایل ایس ایم کالج دربھنگہ میں ان کی تقرری ہوئی، یہیں رہتے ہوئے1995 میں ترقی پاکر ایسوسی ایٹ پروفیسر بنائے گئے ، 2012سے پروفیسر کی حیثیت سے ان کی ترقی ہوئی ،2020 میں للت نارائن متھلا یونیورسٹی کے صدرِ شعبۂ اردو کی حیثیت سے ذمہ داری قبول کی . اور تقریباً تین سالوں تک اس عہدے کو عزت بخشی. صدر شعبہ کی حیثیت سے انھوں نے جتنے ایام گزارے شعبے کے شاندار ماضی میں خوب صورت اضافے کئے اور اس کو مزید شہرت اور عالمگیریت عطا کی. امید ہے کہ ایم کے ایس کالج ترمہان چندونا کو ان کے ان تجربات سے کافی فائدہ پہنچے گا. ڈاکٹر عمرفاروق قاسمی نے کہا کہ یوں تو ویسے ہی یہ ایک خوش کن خبر ہے لیکن کسی اردو پروفیسر کی یہ عزت افزائی مزید مسرت افزا ہے. لہذا میں انھیں دوہری مبارکبادی پیش کرتا ہوں. اللہ انھیں مزید ترقیات سے نوازے. قاسمی موصوف نے کہا کہ پروفیسر آفتاب اشرف کا شمار یونیورسٹی کی فعال شخصیات میں ہوتا ہے، اردو کے حوالے سے ان کی خدمات قابل ستائش اورلائق تحسین رہی ہیں ، تقریباً تیس طلبہ نے ان کی زیر نگرانی پی ایچ ڈی کے مقالے لکھے ہیں، اردو زبان کے لائق تحقیق اور توجہ طلب اہم عناوین پر انھوں نے مقالے لکھوائے اگر یہ اشاعت کے مراحل سے گزرتے ہیں تو اردو ادب کے میدان میں بیش بہا اضافے ہوں گے .” نور عالم خلیل امینی احوال و آثار اردو زبان و ادب کے حوالے سے “کے عنوان پر راقم الحروف نے انھی کے زیر نگرانی مقالہ مکمل کیا تھا. اللہ انھیں اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائے۔