بہار کے 18 اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے تباہی ہے۔ نیپال سے جڑی ندیاں جیسے بہار کی کوسی، گنڈک اور باگمتی بہت اوپر بہہ رہی ہیں ۔ کھیتوں میں کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں، مکانات زیرآب آگئے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار جمعہ یعنی آج متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے، جہاں وہ متاثرہ خاندانوں سے بات کریں گے اور انہیں سرکاری مدد کی رقم حوالے کریں گے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار آج صبح تقریباً 11.30 بجے ہوائی راستے سے سیلاب متاثرہ علاقے دربھنگہ پہنچیں گے، جہاں وزیر اعلیٰ انڈور اسٹیڈیم میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے تیار کیے جانے والے فوڈ پیکٹ سنٹر کا معائنہ کریں گے۔ اس کے بعد، دوپہر 12.30 بجے، وہ دربھنگہ کے بیرول میں واقع پونانچ گاؤں میں کمیونٹی کچن کا جائزہ لیں گے اور 4.30 بجے، وہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے خاندانوں میں ایکس گریشیا رقم تقسیم کریں گے۔
بہار حکومت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گنڈک، کوسی، باگمتی، مہانندا اور دیگر ندیوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے 18 اضلاع سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔ مشرقی چمپارن، مغربی چمپارن، مظفر پور، شیوہر، سیتامڑھی، ارریہ، کشن گنج، کٹیہار، پورنیہ، مدھوبنی، دربھنگہ، سمستی پور، سپول، مدھے پورہ، سہرسہ، گوپال گنج، سارن اور کھاگر ضلع کے 88 بلاکس میں 479 گرام پنچایتیں سیلاب سے متاثر ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ 18 اضلاع میں ریاست کی 16.5 لاکھ سے زیادہ آبادی متاثر ہے۔
محکمہ نے یہ بھی بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ تقریباً 18 ہزار لوگوں کو ضلعی انتظامیہ نے محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ راحت اور بچاؤ کاموں کے لیے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔سیتامڑھی اور دربھنگہ کو ندیوں کے بہاؤ سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ وہیں، بھارتی فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے متاثرہ علاقوں میں گزشتہ تین دنوں سے خشک راشن کے پیکٹ تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ ان دیہاتوں میں ٹریفک بھی مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
این ڈی ایف آر کی کل 17 ٹیمیں اور ایس ڈی آر ایف کی 19 ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ان علاقوں میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 451 کمیونٹی کچن سینٹرز چلائے جا رہے ہیں جن کی مدد سے 2.5 لاکھ سے زائد لوگوں کو کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ 14 ریلیف کیمپ بھی چلائے جا رہے ہیں جہاں تقریباً 6350 سیلاب پناہ گزین پناہ لے رہے ہیں۔