ماسکو کی ایک عدالت نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) کے جج کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ یہ کارروائی کی گئی ہے کیونکہ آئی سی سی جج بین محفوظ نے روسی وزیر دفاع اور دیگر افسران کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کی اتھا۔ محفوظ کو ملک کے سرکردہ لیڈر اور سابق وزیر دفاع کو ہدف بنانے کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ اگر محفوظ قصوروار پائے جاتے ہیں تو روسی قانون کے مطابق ان کو 4 سال قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔
روسی عدالت کے ترجمان نے روسی خبر رساں ایجنسی ٹی اے ایس ایس کو بتایا کہ بین محفوظ کو بین الاقوامی وانٹیڈ لسٹ میں بھی رکھا گیا ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کا مطلب ہے کہ اگر وہ کبھی روس کا سفر کرتے ہیں یا کسی تیسرے ملک کی طرف سے انھیں روس کو سونپا جاتا ہے تو انھیں فوراً حراست میں لے لیا جائے گا۔ بین محفوظ جولائی میں روس کے سابق وزیر دفاع سرگیئی شوئیگو اور ملک کے چیف آف جنرل اسٹاف والیری گیراسیموف کے خلاف وارنٹ جاری کیے تھے۔ یہ وارنٹ یوکرین جنگ کے دوران روس کی طرف سے کیے گئے مبینہ جنگی جرائم کے لیے جاری ہوئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال آئی سی سی نے یوکرین میں جنگی جرائم کے لیے روسی صدر ولادمیر پوتن اور حقوق اطفال کمشنر ماریا لووا-بیلووا کے خلاف بھی وارنٹ جاری کیا تھا۔ اب روسی عدالت نے آئی سی سی جج کو ہی گرفتار کرنے کے لیے وارنٹ نکال کر سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ روسی افسران پر لگے جنگی جرائم کے الزام کو ماسکو نے بے بنیاد بتا کر خارج کر دیا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ اس نے جنگ میں متاثر ہوئے بچوں کو ان کے والدین یا دیگر قانونی سرپرستوں کو واپس کرنے کی اپنی کوشش ظاہر کی ہے۔