حاجی پور: (پریس ریلیز) مرکزی حکومت کے نت نئے قانون روز مرہ آتے رہتے ہیں اس کے دیکھنے کے بعد ہندوستان میں رہنے والاہر شہری اس بات کو محسوس کرتا ہے کہ اس قانون کے پس پشت حکومت کی اقلیتوں کے تعلق سے منشاء صحیح نہیں ہے ابھی وقف کے تعلق سے جو بل پارلیمنٹ میں حکومت کاپیش کرنے کا ارادہ ہے، اس بل کے شقوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ وہ بل مسلمانوں کے آباء و اجداد کی طرف سے مساجد، مدارس، خانقاہ، مسافر خانہ وغیرہ کے لیے وقف کردہ جائیداد کو ہڑپنے کی مضبوط منصوبندی اور کوشش ہے، جو مسلمانوں کو کسی بھی طرح منظور نہیں، مذکورہ باتوں کا اظہار مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن تاسیسی، امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب ناظم مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے کیا انہوں نے تمام ایمان والوں سے جنتر منتر دہلی پر ہونے والے 17/مارچ کو دھرنا میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔ تاکہ حکومت ہمارے مطالبہ پر غور کرے اور اس بل کو پاس کرانے سے باز آئے ۔