نئی دہلی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے معطل ممبر پارلیمنٹ کیرتی آزاد نے آج پارٹی کے ایک دیگر رکن پارلیمنٹ اور بی سی سی آئی کے سکریٹری انوراگ ٹھاکر کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر کرکٹ کے نظم و نسق سے متعلق جرائم میں ملوث ہونے کا الزام لگایا اور دعوی کیا کہ سیریئس فراڈ انویسٹگیشن آفس (ایس ایف آئی او) کی جانچ رپورٹ میں دہلی ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسو سی ایشن (ڈی ڈی سی اے) کے معاملوں میں وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے خلاف چارہ جوئي کی سفارش کی گئی تھی۔
آج یہاں ایک نیوز کانفرنس میں مسٹر انوراگ ٹھاکر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “آپ بیک وقت دو کیپ نہيں پہن سکتے ہیں۔ یہ مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ ہے۔آپ یاتو پارلیمنٹ سے وابستہ ہیں، یا پھر اسپورٹس ایسو سی ایشن کے اہلکار ہیں”۔ ڈی ڈی سی اے میں بے ضابطگیوں کی جانچ کرنے والی ایس ایف آئي او کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر کیرتی آزاد نے کہا کہ اس رپورٹ میں مسٹر جیٹلی اور دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئي تھی، لیکن گزشتہ تین برسوں میں کوئي کارروائی نہيں کی گئي۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایف آئي او نے سفارش کی تھی کہ کمپنی ایکٹ 1956 کی دفعہ 5 کے تحت کمپنی کے رجسٹرار کو چاہئے کہ تمام ايگزیکٹیو ممبران کے خلاف قانونی کارروائي کرے ، مگر ایسا نہیں کیا گيا ۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی سی سی آئی قانون سے بالاتر ہے ۔ ایس ایف آئي او کی طرف سے قانونی کارروائی کی سفارش پر تین سال ہوچکے ہیں، لیکن ان کے خلاف اب تک کوئي کارروائي نہيں ہوئي ۔
مسٹر کیرتی آزاد نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی طرف سے لگائے الزام کی بھی تائید کی کہ ڈی ڈی سی اے اہلکار نے کرکٹ ٹیم میں اپنے بیٹے کے انتخاب کے عوض ایک خاتون سے جنسی مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ “2007 میں بھی میں نے اسی طرح کا ایک معاملہ اٹھایا تھا”۔