منریگا ختم کرنے کے بل پر پارلیمنٹ سے سڑک تک ہنگامہ، کانگریس نے وہپ جاری کر دی
نئی دہلی: (ملت ٹائمز) دیہی روزگار ضمانت ایکٹ (منریگا) کو ختم کرنے کے لیے مودی حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا ’’وکست بھارت – جی رام جی بل 2025‘‘ حکومت کے لیے ایک بڑا سیاسی چیلنج بنتا جا رہا ہے۔ شدید اپوزیشن احتجاج کے باوجود حکومت نے منگل کو یہ بل لوک سبھا میں پیش تو کر دیا، مگر اسے منظور کروانا اس کے لیے ٹیڑھی کھیر ثابت ہو سکتا ہے۔
بل پیش ہوتے ہی اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر زبردست احتجاج شروع کر دیا۔ اپوزیشن نے اسے مہاتما گاندھی کی توہین اور دیہی عوام سے روزگار کے قانونی حق کو چھیننے کی کوشش قرار دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ بدھ کے روز ملک گیر مظاہرے کیے جائیں گے۔
چونکہ حکومت آئندہ چند دنوں میں کسی بھی وقت بل کو منظور کرانے کی کوشش کر سکتی ہے، اس لیے کانگریس پارٹی نے اپنے تمام اراکین پارلیمان کے لیے تین دن کا وہپ جاری کرتے ہوئے لوک سبھا میں لازمی حاضری کی ہدایت دی ہے۔
کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ منریگا سے مہاتما گاندھی کا نام ہٹانا نہ صرف ان کی توہین ہے بلکہ دیہی غریبوں کے روزگار کے حق پر بھی حملہ ہے۔ اپوزیشن اراکین نے بل کو واپس لینے یا اسے پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون روزگار کے قانونی حق کو کمزور کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک منریگا میں 90 فیصد گرانٹ مرکز کی جانب سے دی جاتی تھی، لیکن مجوزہ بل کے تحت بیشتر ریاستوں کو صرف 60 فیصد گرانٹ ملے گی، جس سے ریاستوں پر مالی بوجھ بڑھے گا، خاص طور پر وہ ریاستیں جو پہلے ہی جی ایس ٹی بقایاجات کی ادائیگی کی منتظر ہیں۔
پرینکا گاندھی نے الزام لگایا کہ اس بل کے ذریعے مرکز کا کنٹرول بڑھایا جا رہا ہے جبکہ ذمہ داری کم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہر اسکیم کا نام بدلنے کا جنون سمجھ سے باہر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی بل ذاتی خواہشات، جنون یا تعصبات کی بنیاد پر نہ پیش ہونا چاہیے اور نہ ہی منظور کیا جانا چاہیے۔
کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے بھی بل کے عنوان میں مہاتما گاندھی کا نام نہ ہونے پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کا رام راج کا تصور کبھی سیاسی نہیں تھا بلکہ ایک سماجی و معاشی خاکہ تھا، جس کا مقصد دیہات کو مضبوط بنانا تھا۔
واضح رہے کہ بل کے نام کے دفاع میں مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے مؤقف اختیار کیا کہ مہاتما گاندھی نے بھی رام راج کا تصور پیش کیا تھا اور ان کے آخری الفاظ بھی ’’ہے رام‘‘ تھے، تاہم اپوزیشن اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے بل کی مکمل مخالفت پر قائم ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق منریگا جیسے عوامی فلاحی قانون کو ختم کرنے کی کوشش حکومت کے لیے سیاسی طور پر مہنگی ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ دیہی ہندوستان میں اس اسکیم کی گہری جڑیں ہیں۔






