پٹنہ: پٹنہ میں منعقدہ سمواد اسٹیج پروگرام کے دوران پیش آئے واقعے کے بعد آیوش ڈاکٹر نصرت پروین شدید ذہنی صدمے سے دوچار ہیں۔ مبینہ طور پر وزیراعلیٰ بہار نتیش کمار کی جانب سے ان کا حجاب کھینچے جانے کے بعد انہوں نے بہار حکومت کی سرکاری ملازمت میں شامل نہ ہونے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر نصرت پروین کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے ان کے وقار اور خود اعتمادی کو بری طرح مجروح کیا ہے۔ خاندان کے افراد اگرچہ ان سے فیصلے پر نظرِ ثانی کی اپیل کر رہے ہیں، تاہم ان کا واضح مؤقف ہے کہ یہ غلطی ڈاکٹر کی نہیں بلکہ اقتدار کے اس رویّے کی ہے جس نے ایک خاتون کے احترام کو پامال کیا۔
سیاسی اور سماجی حلقوں میں اس واقعے کو خواتین کے وقار، مذہبی آزادی اور اختیارات کے غیر ذمہ دارانہ استعمال سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نصرت پروین کا سرکاری سروس سے انکار ایک خاموش مگر انتہائی طاقتور احتجاج ہے، جو کسی بھی فوری ردِعمل سے کہیں زیادہ دیرپا اثرات رکھتا ہے۔
یہ واقعہ اب محض ایک پروگرام تک محدود نہیں رہا بلکہ بہار میں حکمرانی، اخلاقی ذمہ داری اور خواتین کے احترام پر ایک سنگین سوال بن کر ابھرا ہے۔






