وزیر اعظم کا ممتا بنرجی پر سخت حملہ، دراندازوں کی حمایت کا الزام

نادیا میں وزیر اعظم مودی کا ریلی سے فون پر خطاب، خراب موسم ، ممتا حکومت کو ’مہا جنگل راج‘ قرار دیا

نادیا: (مغربی بنگال) خراب موسم کے باعث وزیر اعظم نریندر مودی کا ہیلی کاپٹر مغربی بنگال کے نادیا ضلع میں منعقدہ انتخابی ریلی کے مقام تک نہیں پہنچ سکا، جس کے بعد انہوں نے کولکاتا ایئرپورٹ سے موبائل فون کے ذریعے اجتماع سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں عوام سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹ دینے کی پرزور اپیل کرتے ہوئے ریاست میں ’’ڈبل انجن‘‘ حکومت بنانے کا مطالبہ کیا اور ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس حکومت کو ’’مہا جنگل راج‘‘ سے تعبیر کیا۔

وزیر اعظم نادیا ضلع کے رانا گھاٹ کے طاہر پور میں سڑک رابطے کی سہولیات کی توسیع سے متعلق 3200 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے والے تھے، تاہم موسم کی خرابی کے باعث وہ موقع پر نہیں پہنچ سکے اور کولکاتا ایئرپورٹ سے ہی ورچوئل طور پر جلسہ عام سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ بہار میں این ڈی اے اور بی جے پی کو ملنے والے زبردست عوامی مینڈیٹ نے مغربی بنگال میں بھی سیاسی تبدیلی کی راہ ہموار کر دی ہے۔ انہوں نے کہا،

’’گنگا جی بہار سے بہتی ہوئی بنگال پہنچتی ہیں، بہار نے بنگال میں بی جے پی کی فتح کا دروازہ کھول دیا ہے۔ اب مغربی بنگال کو مہا جنگل راج سے نجات دلانی ہے۔‘‘

مودی نے ترنمول کانگریس کو ترقی مخالف، بدعنوانی میں ملوث اور دراندازوں کو تحفظ فراہم کرنے والی جماعت قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ کٹ اور کمیشن کی سیاست کے باعث ریاست میں ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکز کے پاس فنڈز اور منصوبوں کی کوئی کمی نہیں، مگر ریاستی حکومت کی بدعنوانی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ترنمول کانگریس کو مودی کی مخالفت کرنی ہے تو کھل کر کرے، لیکن اس مخالفت کی آڑ میں بنگال کی ترقی کو کیوں روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ٹی ایم سی دراندازوں کو بچانے کے لیے ووٹر فہرستوں کی خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کی مخالفت کر رہی ہے۔ مودی کے مطابق،

’’جب بی جے پی دراندازوں کا مسئلہ اٹھاتی ہے تو ہمیں گالیاں دی جاتی ہیں اور مودی گو بیک کے پوسٹر لگائے جاتے ہیں۔‘‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مغربی بنگال کو بائیں بازو کی سیاست سے تو پہلے ہی نجات مل چکی تھی، مگر ترنمول کانگریس نے ان کی تمام برائیوں اور عناصر کو اپنا لیا، جس کے نتیجے میں ریاست میں مسائل کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی پالیسیوں کے سبب مغربی بنگال تباہی کی طرف جا رہا ہے اور حکومت ان دراندازوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے جو ریاست پر قبضہ جمانا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم نے مغربی بنگال اور بنگلہ زبان کی قومی خدمات کا حوالہ دیتے ہوئے وندے ماترم کو قوم کی تعمیر کا منتر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نغمہ انیسویں صدی میں غلامی کے خلاف جدوجہد کا بنیادی منتر تھا اور اب اسے ترقی یافتہ بنگال اور مضبوط بھارت کے شعور میں تبدیل کرنا ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ نادیا ضلع میں قومی شاہراہ نمبر 34 کے باراجاگولی – کرشن نگر سیکشن کا افتتاح اور باراسات–باراجاگولی سیکشن کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، جس سے کولکاتا اور سلی گڑی کے درمیان آمد و رفت میں نمایاں سہولت پیدا ہوگی۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم طاہر پور میں دو پروگراموں میں شرکت کرنے والے تھے، جن میں ایک بڑا انتظامی پروگرام اور دوسرا سیاسی ریلی شامل تھی، جسے ’’پریورتن سنکلپ سبھا‘‘ کا نام دیا گیا تھا۔ موسم کی خرابی اور تاخیر کے باعث ریلی کے مقام پر افراتفری کی صورتحال پیدا ہو گئی، جہاں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے۔ مبینہ طور پر بعض افراد نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جسے پولیس نے سیکورٹی پروٹوکول کا حوالہ دیتے ہوئے روک دیا، جس کے بعد کچھ دیر کے لیے ہنگامہ آرائی بھی دیکھنے میں آئی۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com