رضا انٹرنیشنل اسکول میں قومی اتحاد مورچہ کی میٹنگ منعقد
/ سیتا مڑھی (اشتیاق عالم)ملت ٹائمز
قومی اتحاد مورچہ کے قومی صدر وایم ایل سی مولانا غلام رسول بلیاوی نےسیتا مڑھی کے رضا انٹر نیشنل پبلک اسکول کیمپس میں منعقد مورچہ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے آج ہماری کمزوری سے ہندوستان کے مسمانوں کو تمام سیاستداں صرف ووٹ بینک سمجھ کر استعمال کر رہے ہیں اور مسلمان بالکل حاشیہ پر چلے گئے ہیں سچر کمیٹی کی رپورٹ آپ کے سامنے ہے جس میں مسلمانوں کی حالت دلتوں سےبدتر بتائی گئی ہے پھربھی اس جانب کوئی ٹھوس پہل نہیں کیاگیا ، لیکن آپ لوگوں کے معاونت سے جلد ہی مسلمان کسی کے دست نگرنہیں ہونگے بلکہ وہ حقدار و حصہ دار ہونگے، انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں کہا کہ اگر شروع میں ہی فسادیوں کو قرار واقعی سزا مل جاتی تو پھر کوئی دوبارہ فساد کر نے کی ہمت نہیں کرتا ۔انہوں نے
> > > > کہا کہ آپ اپنے ووٹ کی اہمیت کو سمجھئے اورآیندہ آنے والی نسلوں کی فکر کیجیے نہیں تو وہ دن دور نہیں جب آپ کی مر ثیہ خوانی ہو نے لگے اور آپ کی اہمیت ووقعت ختم ہو جائے ۔انہوں نے آتنکواد پر بولتے ہوئے کہا کہ آج آتنکواد پر صرف مسلم نوجوانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں کو گرفتار کر انہیں جیل کی سلا خوں میں ڈال کر ان کے ساتھ زیادتی کو رواں سمجھا جا رہا ہے۔آج سرکاری نوکریوں میں مسلمانوں کی تعداد نا گفتہ بہ ہیں اس پر کوئی کچھ نہیں کر رہا ہے اور نہ کوئی کچھ بولنے کوتیارہے آخر وجہ کیا ہے ۔
> > > > انہوں نے مزید کہا کہ قومی اتحاد مورچہ جلد ہی ضلع پیما نےپر “آتنکواد مٹاؤ ملک بچاؤ”کسی بڑے میدان میں عظیم الشان اجلاس منعقد کرےگا جس میں آپ لوگوں تعاو ن سے ہزاروں ہزار افراد کی شرکت ہو گی ۔انہوں نے سب سے اہم بات مسلمانوں کے اتحاد پر بولتے ہوئے کہا کہ مورچہ میں دو قسم کے لوگوں کی کوئی جگہ نہیں ہے 1)جو ذات و برادری کی بات کر ے
> > > > 2) جو شخص مسلک کی بات کرے
> > > > انہوں نے کہا کہ نماز پڑھنے والا جماعت کا ثواب حاصل کر نے کی فراق میں رہیگا وہ کس مسلک کے امام نماز پڑ ھا رہے ہیں اس میں نہیں الجھے گا۔اس موقع پر حضرت مولانا ثناء اللہ خان، سید قمر اختر، مولانا احمد رضا، غلام جیلانی خان، معراج الدین شاہ، صدر عالم خان مکھیا، عبدالخالق، ۔محمد آفتاب عالم، نوین کمار عرف منا، اجے کمار، ضیاءالدین عرف تنو، محمد مجیب الرحمان انصاری، قمر الدین خان، محمد ظفر عالم،سمیت کثیر تعداد میں علاقے کے دانشورران سماجی کارکنان پنچایت منتخب عوامی نمائندے موجود تھے ۔