امریکی بحریہ کا شام میں ٹام ہاک کروز میزائلوں سے حملہ ، اسد حکومت کے زیر کنٹرول ائیر بیس اور فوجی اڈہ تباہ

واشنگٹن(ایجنسیاں؍ملت ٹائمز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں بشار الاسد حکومت کی طرف سے کیمیائی گیس حملے کے بعد جارحانہ رویہ اپنایا اور شامی حکومت کو کیمیائی حملے کے نتائج بھگتنے کی دھمکی دی جس کے فورا بعد امریکی بحریہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر پہلی مرتبہ اسد حکومت کے زیر کنٹرول ائیر بیس اور فوجی اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے صرف 4منٹ کے اندر اندر دنیا کے طاقت ور ترین ٹام ہاک میزائل سے ہلہ بولتے ہوئے59میزائل داغ دیئے ،اس امریکی حملے میں کئی افراد کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے جبکہ شامی فوج کے اڈے اور ائیر بیس مکمل تباہ ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی ائیر بیس اور فوجی اڈوں پر 4منٹ میں داغے گئے 59 امریکی میزائیلوں کی قیمت اربوں روپے بنتی ہے ٹام ہاک میزائیل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دنیا کا بہترین میزائیل ہے جس کا نشانہ اپنے ہدف سے نہیں چوکتا ،ٹام ہاک میزائیل اپنے ہدف کو سمندر سے 900میل کی دوری تک مار کر سکتا ہے۔امریکی بحریہ کے لئے ٹام ہاک میزائیل 1970ء میں تیار کئے گئے جبکہ بعد کے مختلف ادوار میں اس میں کئی بار جدید تبدیلیاں کی گئیں ،اسے سب سے پہلے 1991میں’’ آپریشن ڈیزرٹ اسٹورم ‘‘ میں استعمال کیا گیا جبکہ گذشتہ سال اکتوبر میں یمن میں بھی اس میزائل کا استعمال کیا گیا تھا۔ٹام ہاک میزائیل اپنی تباہ کن صلاحیت کی بنیاد پر دنیا کاخوفناک ہتھیار تصور ہوتا ہے ، اس میزائیل کی لمبائی 20فٹ6انچ اور اس کا وزن 2900پونڈ ہے جبکہ اس کے پروں کی لمبائی 8فٹ 9انچ ہوتی ہے۔امریکی بحریہ کے مطابق ’’ٹام ہاک ‘‘550میل فی گھنٹہ کی رفتار سے1ہزار پونڈ دھماکہ خیز مواد لیجانے کی صلاحیت سے مالا مال ہے ،اس میزائیل کو ہدف مقرر کرنے کے بعد سمندر سے 8سوسے 15سومیل دوری پر دشمن پر داغا جا سکتا ہے جبکہ اس میزائیل کو پائلٹ کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ایک ٹام ہاک کروز میزائل کی قیمت8لاکھ 32ہزارڈالرز بتائی جاتی ہے