میر پور،14؍فروری
ملت ٹائمز؍ایجنسی
انڈر- 19کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں ویسٹ انڈیز نے ہندوستان کو پانچ وکٹ سے شکست دے دی ۔اس طرح اس نے ورلڈ کپ ٹرافی پر قبضہ کر لیا۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیسی کارٹی نے 52اور کیمو پال نے 40رنوں کی ناٹ آؤٹ اننگ کھیل کر ٹیم کو جیت کی دہلیز تک پہنچا دیا۔اسپنر مینک ڈاگر نے جلدی جلدی تین وکٹ لے کر ٹیم انڈیا کی جیت کی کچھ امید پیداکی تھی، لیکن اس کے بعد ہندوستان کو کامیابی کے لیے ترسنا پڑا۔ڈاگر نے 10اوور کا کوٹہ پورا کرتے ہوئے محض 25رن دئیے ۔اویش خان اور خلیل احمد کو ایک ایک وکٹ ملا ۔فیلڈنگ میں بھی ہندوستان نے کئی مواقع گنوائے۔ان میں سے کچھ کیچ تو آسانی سے پکڑے جا سکتے تھے۔واضح رہے کہ اس سے پہلے ٹیم انڈیا کے بلے بازوں کی کارکردگی مایوس کن رہی اور پوری ٹیم محض 145رنوں کے اسکور پر ڈھیر ہو گئی۔صبح ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔کوچ راہل دراوڑ کی قیادت میں ہندوستان نے پانچویں بار انڈر- 19ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ بنائی اور اسے تین لیگ میچوں کے علاوہ ناک آؤٹ میچوں میں بھی مخالف ٹیموں کو شکست دینے میں زیادہ مشقت نہیں کرنی پڑی، لیکن فائنل میں اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔انڈر- 19ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ خطاب کے معاملے میں آسٹریلیا سب سے آگے ہے۔1988میں شروع ہوئے اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان 2000، 2008اور 2012میں چمپئن بن چکا ہے۔ٹورنامنٹ میں اب تک ناقابل تسخیر رہی ہندوستانی ٹیم ٹاس ہارنے کے بعد بلے بازی کرنے اتری اور 45.1اوور میں ہی تمام بلے باز پویلین لوٹ گئے۔ہندوستان کی جانب سے صرف سرفراز خان نے 89گیندوں میں 51رنوں کی جدوجہد بھری اننگ کھیلی، جس سے ٹیم کا اسکور 100رن کے پار پہنچ سکا۔ٹورنامنٹ کی چھ اننگوں میں سرفراز نے پانچویں نصف سنچری اسکور کی ۔وہ انڈر- 19ٹورنامنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ 7 نصف سنچری بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
پہلے گیندبازی کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کے گیند بازوں نے صبح پچ میں موجود نمی کا پورا فائدہ اٹھایا۔الجاری جوزف اور ریان جان نے تین تین وکٹ حاصل کئے۔کیمار ہولڈر نے کفایتی گیندبازی کرتے ہوئے ہندوستانی بلے بازوں پر دباؤ بنائے رکھا۔انہوں نے 10اوور میں صرف 20رن دیا اور مہی پال لومرور کا وکٹ بھی حاصل کیا۔ویسٹ انڈیز کے خلاف فائنل مقابلے میں ٹیم انڈیا کی بلے بازی بکھر گئی۔دونوں سلامی بلے باز رشبھ پنت اور ایشان کشن صرف پانچ رن ہی جوڑ سکے۔پنت نے 1اور کپتان ایشان نے 4رن بنائے۔وہیں سیمی فائنل میں مین آف دی میچ رہے انمول پر یت سنگھ اس میچ میں صرف تین رن بنا سکے۔ہندوستانی ٹیم کو سندر کی شکل میں چوتھا جھٹکا لگا، جنہوں نے محض 7رنوں کی اننگ کھیلی۔وہیں ارمان جعفر کے آؤٹ ہوتے ہی 17.2اوور میں 50رن کے اسکور پر ہی آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔