سیتامڑھی (محمد قیصر صدیقی ملت ٹائمز)
ہندونیپال کی سرحد پر سیتامڑھی ضلع میں واقع بہار کی عظیم درس گاہ جامعہ عربیہ اشر العلوم کنہواں نے اپنے سوسالہ سفر مکمل ہونے پر اپریل 2018 میں سہ روزہ عظیم الشان جشن منانے کا اعلان کیا ہے ، سیتامڑھی ضلع سمیت اطراف کی تمام اہم شخصیات نے متفقہ طور پر یہ کہاہے کہ اشرف العلوم کنہواں بہار کا عظیم ،تاریخی اور قدیم ادارہ ہے ،کامیابی کے ساتھ سوسالہ سفر مکمل کرلیناپورے بہار کیلئے قابل فخر ہے اور ہم سب ملکر عظیم الشان اور تاریخی صدسالہ اجلاس منعقد کریں گے ،اس سلسلے میں گزشتہ روز اشرف العلوم میں ایک میٹنگ بھی طلب کی گئی جس میں علاقے اور اطراف سے تقریبا ڈھائی سو نمائندہ شخصیات نے شرکت کی اور متفقہ طور پر سہ روزہ صدسالہ جشن منانے کا فیصلہ کیا ۔
اس سلسلے میں ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے جامعہ عربیہ اشرف العلوم کنہواں کے صدر المدرسین اور کار گزار ناظم مولانا اظہار الحق مظاہری نے کہاکہ 2018 کے ماہ اپریل میں سہ روزہ صد سالہ اجلاس منعقد کیا جائے گا ،اس میں ہندوستان کی تما م اہم ترین اور نمایاں شخصیات کو مدعو کیا جائے ،اس اجلاس میں فتاوی اشرف العلوم ،تاریخ اشرف العلوم او ر مشاہیر اشرف العلوم سمیت بہت ساری کتابوں کا اجرا بھی عمل میں آئے گا ،ان کتابوں کی ترتیب بہت جلدی شروع کی جائے گی اور کوشش ہوگی اشرف العلوم سے فیض یافتہ تمام اہل علم اس اجلاس میں شرکت کریں ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ اشرف العلوم کنہواں بہار کا انتہائی تاریخی ،مرکزی اور قدیم ادارہ ہے ،1917میں حکیم الامت مولانا اشر ف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ کے ایک مرید مولانا صوفی رمضان علی رحمة اللہ علیہ نے اس کی بنیاد ڈالی تھی ،اس کے بعد مولانا عبد العزیز بسنتی اور قاری طیب صاحب رحمہم اللہ جیسی شخصیات نے اسے بلندی کے عظیم مقام پر فائز کیا ،گذشتہ پندرہ سالوں سے معروف عالم دین فقیہ ملت مولانازبیر احمد قاسمی صاحب اس ادارے میں نظامت واہتمام کے فرائض انجام دے رہیں اور دن بہ دن ادارہ ترقی کی جانب گامزن ہے ،خاص طور پر تعلیمی میدان میں یہ ادارہ انتہائی ممتاز اور بے مثال ہے ،حفظ وناظرہ کے علاوہ عربی ششم تک کی تعلیم ہوتی ہے ،دارالعلوم دیوبند میں سب سے زیادہ جدیدداخلہ یہاں پڑھنے والے طلبہ کا ہوتاہے ۔بہار میں عالمانہ وقار کو فروغ دینے اور باصلاحیت علماءکی ٹیم تیار کرنے میں اس ادارے کا رول سر فہرست ہے ۔اشرف العلوم کنہواں کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ یہاں تعلیم کا سنجید ہ ماحول ہے ،جلسے وجلوس کا کوئی ماحول نہیں ہے ، تعلیم کی علاوہ دیگر کوئی بھی سرگرمیاں یہاں نہیں پائی جاتی ہے ،اس مدرسہ کے قیام کے بعدآئندہ سال 2018 میں ہونے والا یہ اجلاس صدسالہ شاید پہلا اجلاس ہوگا جو مدرسہ کی جانب سے کیا جائے گا ۔