واشنگٹن ،17؍فروری
ملت ٹائمز؍ایجنسی
امریکی صدر باراک اوباما نے کیلیفورنیا میں تقریر کے دوران صدر کی نامزدگی کی دوڑ میں شامل ری پبلکن سیاست دانوں، بالخصوص ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ وہ اب بھی یہی سمجھتے ہیں کہ اگلے امریکی صدر کی دوڑ میں شامل ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا، اس کی وجہ یہ ہے کہ مجھے امریکی عوام پر کافی اعتماد ہے۔ میرے خیال میں وہ جانتے ہیں کہ صدر بننا ایک سنجیدہ کام ہے۔ اوباما نے یہ بیان دس جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کے رہنماؤں کے ساتھ ایک سمٹ کے موقع پر امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے منگل اور بدھ کی درمیانی شب دیا۔ انہوں نے مزید کہا، یہ کسی ٹیلی وژن پروگرام کی میزبانی یا حقیقت پر مبنی شو نہیں اور نہ ہی پروموشن ہے یا مارکیٹنگ کی نوکری۔ صدر بننا کافی مشکل کام ہے۔
رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق 69 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی امیدواروں کی فہرست میں ری پبلکن جماعت کی جانب سے کافی عرصے سے سر فہرست ہیں۔ اسی ماہ انہیں آئیوا میں سینیٹر ٹیڈ کروز کے ہاتھوں پرائمری الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم نیو ہیمپشائر میں وہ کامیاب رہے۔ امریکی ریاست ساؤتھ کیرولائنا میں انہیں کروز پر سولہ پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔
امریکا میں آئندہ امریکی صدر کا انتخاب اس سال آٹھ نومبر کو ہو گا۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے موجودہ صدر باراک اوباما نے صرف ٹرمپ کو ہی نہیں بلکہ دیگر ری پبلکن سیاست دانوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ٹرمپ مسلمانوں کے خلاف جذبات کو ہوا دے رہے ہیں لیکن اگر اس پر نظر ڈالی جائے کہ دیگر ری پبلکن امیدوار کیا بیانات دے رہے ہیں، تو وہ بھی کافی پریشان کن ہیں۔ اوباما کے مطابق تمام امیدوار موسمیاتی تبدیلیوں کو رد کر رہے ہیں اور یہ بات بین الاقوامی برادری کے لیے کافی پریشان کن ہے۔
سیاسی مخالفین کے لیے ایک اور چیلنچ کے طور پر اوباما نے ایک مرتبہ پھر اصرار کیا کہ وہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس انٹونین اسکیلیا کے جاں نشین کا انتخاب کریں گے اور کہا کہ ری پبلکنز پر یہ ذمہ عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کی مخالفت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں آئین بالکل واضح ہے، جب سپریم کورٹ کی کوئی کرسی خالی ہوتی ہے، تو امریکی صدر کسی کو نامزد کرتا ہے۔