ئئی دہلی محسن خان/ملت ٹائمز
ہندوستان کے مشہور شاعر عمران پرتاب گڑھی نے راجستھان کے الور شہر میں گائے کے خودساختہ مخافظوں کے ہاتھوں ہلاک پہلول خان کے رشتہ داروں اوردیگر زخمیوں سے ان کے گاؤں پہنچ کر ملاقات کی۔ اس واقعہ میں دودھ کیلئے گائے کوہریانہ سے میوات لایاجارہاتھا تاکہ گائے کا دودھ فروخت کرکے پیسہ کمایاجاسکے لیکن خود ساختہ گاؤرکشکوں نے لب سڑک پہلول خان کو پٹ پٹ کرہلاک کردیاتھا اور ان کے ساتھیوں کوزخمی کردیاتھا اور پیسے بھی چھین لئے تھے ۔عمران پرتاب گڑھی نے اس موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ میوات کی سرزمین نے ہمیشہ سے ملک کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ میوات کے لوگ عظیم ہوتے ہیں ۔پہلول خان اور عظمت خان پرحملہ کرنے والوں کو پہلے میوات کی تاریخ معلوم کرنا چاہئے کہ اس گاؤں کے لوگوں نے 1857 ء میں انگریزوں کے خلاف ملک کی پہلی جنگ میں انگریزوں سے کس طرح مقابلہ کیاتھا اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کیاتھا۔ پہلول خان کے گاؤں کے ہی ساڑھے چارسولوگوں کوایک ہی دن میں انگریزوں نے شہید کردیاتھا۔ ضلع میوات یہ وہ عظیم اورمقدس زمین ہے جس کو تبلیغی جماعت کے بانی مولانا الیاس نے اپنا مرکز بنایاتھا اوریہیں سے تبلیغ وامن کا پیغام ساری دنیا میں پہنچا اورآج بھی پہنچ رہا ہے۔ یہاں کے لوگ غریب اورامن پسند لوگ ہیں۔ہندوستان سے سب سے زیادہ محبت کرنے والے لوگ یہی میواتی ہیں‘جب مغلوں نے ہندوستان پرحملہ کیاتھا تو اس وقت بھی مذہب سے بالاترہوکر ان ہی لوگوں نے ملک کی خاطرمغلوں سے لڑے پڑے تھے۔شہنشاء بابر کا ڈٹ کرمقابلہ میوات کے حسن خاں میواتی اور اس کے بیٹے نے کیاتھااور بارہ ہزار سپاہیوں کے ساتھ وہ لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔ اس قدر ملک سے محبت کرنے والے لوگوں کو سڑکوں پر بے وجہ ماراجارہا ہے‘ان کے پیسے چھین لئے جارہے ہیں۔ ا ن واقعات سے ملک کے حالات بگڑیں گے ۔انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پروائرپہلول خان کا ویڈیو دیکھ کروہ کافی جذباتی ہوگئے تھے اس لئے انہوں نے آج یہاں پہنچ کر پہلول خان کی بیوہ اور دیگرزخمیوں سے ملاقات کی۔عمران پرتاب گڑھی نے کہاکہ ہندوستان کے تمام باشندے امن پسند ہیں اوراقتدار میں بیٹھے ہوئے چند فرقہ پرست لوگوں کی وجہ سے آج یہ حالات پیدا ہورہے ہیں۔اگرآج حالات پرقابو نہیں پایاگیا توآگے فرقہ پرست عناصر کے حوصلے بلند ہوجائیں گے اوریہاں کی گنگاجمنی تہذیب کووہ ختم کردیں گے۔انہوں نے کہاکہ یہاں کے لوگوں نے ملک کی خاطرہجرت نہیں کی اورمولانا ابوالکلام آزاد اورگاندھی جی کا ساتھ دیتے ہوئے یہیں جینے اورمرنے کی قسم کھائی تھی۔ عمران پرتاب گڑھی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پہلول خان کی بیوہ اوران کی لڑکیوں کی مدد کے لئے آگے آئیں ۔اس کے بعدانہوں نے زخمی عظمت خان کی عیادت کی اور کہاکہ عظمت خان بہت غریب ہیں ‘ان کی حالت بھی خراب ہے ‘ان کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے اورکچھ کام نہیں کرسکتے ہیں وہ ان کی مدد کریں گے اور دوسروں سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ زخمی عظمت کے علاج کے لئے تعاون کریں۔ حکومت معاملہ عدالت میں ہونے کی وجہ سے کچھ نہیں کررہی ہے اس لئے وہ تمام ہندوستانیوں سے درخواست کرتے ہیں کہ اس واقعہ کے خلاف اپنااحتجاج درج کرائیں اور اپنے طورپرجتنا ہوسکے تعاون کریں۔