خبر درخبر(516)
شمس تبریز قاسمی
امریکہ ،یورپ ،فرانس جرمنی سمیت متعدد مغربی ممالک میں سلفی تحریک دہشت گردی کیلئے مورد الزام ٹھہرائی گئی ہے ،سلفی نظریہ کے حامل علماء اور ائمہ پر وہاں پابندیاں عائد ہیں ،ان ممالک میں متعدد بم دھماکوں کے الزام میں بغیر کسی تحقیق کے سلفی تحریک سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو گرفتار کیا گیا،ہندوستان میں بھی سلفیوں کو کچھ لوگ دہشت گردی سے جوڑ کردیکھتے ہیں ،اسی بنیاد پر ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے امن پسند مبلغ کو دہشت گرد قراردے دیاگیا،عرب حکومتیں اور وہاں کی سلفی تحریک اخوان المسلمین اور حماس کو دہشت گرد قراردیکر پور ی دنیا کیلئے خطرہ بتارہی ہیں ،اسلامی افکار کے حامل اخوانیوں سے سعودی عرب سمیت پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں،اسرائیلی مظالم کا نہتے مقابلہ کرنے والی تنظیم حماس ان کی نگاہوں میں دہشت گردہے،دوسری طرف کچھ ہندوستانی علماء دیوبندی ،وہابی ،اہل حدیث سمیت اپنے سوا سبھی کو دہشت گرد کہتے ہیں ، اخبارات میں اشتہار دیکر وہ اس کا اعلان کرتے ہیں۔
بہر حال نائن الیون کے بعد جو تحریک امریکہ نے چھیڑی تھی ،مسلمانوں پر دہشت گردی کا الزام عائد کیاتھا ،اسلام کو انتہاء پسندی اور دہشت گردی کا مذہب کہاتھااب اسے خود مسلمان سنبھال رہے ہیں،یہ فریضہ ہماری قوم خود انجام دے رہی ہے ،آپس میں خود ہماری قوم کے لوگ ایک دوسرے کو دہشت گردکہ رہے ہیں،قتل کا فتوی جاری کررہے ہیں،لعن وطعن کررہے ہیں،اسی بنیاد پر حکومتوں کا تختہ پلٹ رہے ہیں۔صورت حال یہاں تک پہونچ گئی ہے کہ اب تو دہشت گردی کی سرٹیفیکٹ لینے کیلئے امریکہ جانے کی ضرورت باقی نہیں رہ گئی ہے ۔
جی ہاں!جس سے آپ کے مفاد کو ٹھیس پہونچے ،جس سے آپ کو خطرہ لاحق ہو،جو آپ کا ساتھ نہ دے ،جو آپ کے ہر جائز ونائز کام کو تسلیم نہ کرے ،جو آپ کی ہر صدا پر لبیک نہ کہے،جو آپ کے دشمن سے رشتہ ہموار رکھے آپ اسے دہشت گرد نامزد کردیجئے ،دہشت گردوں کی حمایت کرنے کا الزام عائد کردیجئے ،کچھ بھی الزام لگادیجئے اور پھر صفحہ ہستی سے مٹا دیجئے۔صدام حسین ،ملاعمر ،معمر القذافی اور محمد مرسی جیسے عظیم حکمرانوں کو ملت اسلامیہ کا مفاد مقدم رکھنے کی سزا مل چکی ہے اور اب شاید امیر قطر احمد بن تمیم الثانی کی باری ہے ۔
قابل فخر بات یہ ہے کہ یہ حیثیت پہلے صرف امریکہ کو حاصل تھی، کسی ملک کو دہشت گرد قراردیکر یا دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام لگاکر تباہ وبربادکرنے کا کام صرف اس نے کیاتھا لیکن اب ہمارے مسلم ممالک کے پاس بھی یہ طاقت وقوت حاصل ہوگئی ہے کہ وہ جسے چاہیں امن وسلامتی کیلئے خطرہ بتاکر تباہ وبربادکردیں، امریکہ نے اسامہ بن لادن کو پناہ دیکر افغانستان کی طالبان حکومت کو تباہ وبربادکیا،عراق پر جوہری ہتھیار رکھنے کا الزام لگاکر تیرہ لاکھ بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا اور صدام حسین کو تختہ دار پر لٹکادیا،کرنل قذافی پر آمریت کا الزام لگا کر اس مرد آہن کو شہید کردیا،سعودی عرب نے اخوان المسلمین کو دہشت گرد قراردیکر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ پلٹوا دیا اور اب قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کرنے کا الزام لگاکر امیر قطر احمد بن تمیم الثانی کا تختہ پلٹنے کی کوشش ہے ۔
یعنی مشرق وسطی میں ایک اور نئی جنگ کی شروعات،ایک اور مسلم ملک کی تباہی ،ایک اور اسلامی مملکت کا خاتمہ،ایک اور ہمدرد اسلامی رہنما سے ملت اسلامیہ کی محرومی،مظلوم فلسطینیوں کے ایک اور معاون کا خاتمہ
stqasmi@gmail.com