مسلم لڑکی کا قتل کوئی جرم نہیں ،یہ ایک ہجوم کے ردعمل کا نتیجہ ہے :امریکن پولس

واشنگٹن(ملت ٹائمز)
امریکہ میں گذشتہ دنوں ایک مسلم لڑکی کے قتل کا واقعہ پیش آیا جس کے بارے میں امریکی پولس کا کہناہے کہ قتل کا یہ واقعہ کوئی کرائم او رمجرمانہ عمل میں شامل نہیں کیا جاسکتاہے بلکہ ایک ہجوم کے اشتعال کا یہ نتیجہ ہے ،الجزیرہ کی رپوٹ کے مطابق گذشتہ اتوار کو آل ڈولیز علاقے کی مسلم سوسائٹی میں ورگینیا مسجد کے پاس ڈراوین مارٹینیز نامی 22 سالہ امریکی نوجوان نے 17 سالہ مسلم لڑکی نبرا حسنین کو قتل کردیا ،اس قتل کے بعد ملزم ڈراوین کی گرفتاری ہوچکی ہے لیکن پولس کا کہناہے کہ اس قتل کی تحقیق کسی مجرمانہ واقعہ کے طور پر نہیں ہوگی بلکہ مسلم لڑکی کا قتل ایک بھیڑ کے غصہ کا ردعمل ہے ،جبکہ لڑکی کے والد محمدحسنین کا کہناہے کہ میری بیٹی کا قتل محض اس کے مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوا ہے ،انہوں نے دی گارجین اخبار سے بات کرتے ہوئے مزید کہاکہ میں نہیں چاہتاکہ میرے جیسے درد کا سامنا کسی اور شخص کو کرنا پڑے خواہ وہ عیسائی ہو،یہودی ہو یا کسی اور مذہب اور ذات سے۔
الجزیرہ نے اپنی رپوٹس میں ایسے بہت سارے ٹوئٹس کا تذکرہ کیا ہے جس میں لکھاگیاہے کہ گذشتہ چند مہینوں سے امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا سلسلہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور وہاں کے مسلمان خود کو محفوظ نہیں سمجھ پارہے ہیں،انہیں مختلف طرح کے خطرات لاحق ہیں۔

 

بشکریہ الجزیرہ