جیت کا جشن منانے کی پاداش میں ایک پاکستانی کے ہاتھوں قتل کئے گئے محمد سہیل کی لاش اب تک نہیں آسکی ہندوستان،وزارت خارجہ اور سفارت خانہ بے خبر ،سعودی حکومت کی بھی معاملے پر کوئی توجہ نہیں

مدھوبنی -ریاض(ملت ٹائمز/نسیم اختر)
سعودی عرب کی راجدھانی ریاض میں مقیم محمد سہیل کے قتل کو دس دنوں کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اس کے باوجوداب تک لاش ہندوستان نہیں لائی جاسکی ہے اور نہ ہی اس معاملے پر وزرات خارجہ برائے حکومت ہند اور ریاض میں واقع سعودی سفارت خانہ کی کوئی توجہ ہے ،سعودی انتظامیہ بھی قتل کی اس واردت کے بارے میں کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے ۔
ملت ٹائمز کو ملی اطلاع کے مطابق بہار کے ضلع مدھوبنی میں شکری گاﺅں کے رہنے والے محمد سہیل ریاض میں ملازمت کررہے تھے ،ان کے روم پارٹنر میں دوپاکستانی اور ایک ہندوستانی یوپی کے رہنے والے تھے ،4 جون کو ہندوپاک کے درمیان ہونے والے پہلے آئی سی سی چمپین ٹرافی میں ہندوستان کی جیت اور پاکستان کی ہار کے بعد محمد سہیل نے ہندوستان کی تعریف کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا جو ان کے پاکستانی دوستوں کو برداشت نہیں ہوسکا اور 11جون کوموقع پاکر محمد سہیل پر چاقو سے حملہ کردیا جس سے محمد سہیل کی موت واقع ہوگئی ہے ۔
مدھوبنی سے تعلق رکھنے والے نوجوان سماجی کارکن محمد نظر عالم نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ قتل کو دس دنوں سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن اس کے باوجود اب تک محمد سہیل کی لاش ہندوستان نہیں لائی جاسکی ہے ،انہوں نے بتایاکہ وزارت خارجہ او رریاض میں واقع سعودی سفارت خانہ کی اس معاملے پر کوئی توجہ نہیں ہے ،زیر خارجہ شسما سوراج کو کئی لوگوں نے ٹوئٹر پر بھی اطلاع دیکر اس بارے میں کاروائی کرنے اور سہیل کی لاش کو ہندوستان منگوانے کا مطالبہ کیا ہے لیکن انہوں نے خاموشی اختیار کررکھی ہے اور کوئی جواب نہیں دی رہی ہیں ۔
نظر عالم نے ملت ٹائمز سے بتایاکہ ضلعی سطح پر احتجاج جاری ہے لیکن اس پر ذرہ برابر کوئی توجہ نہیںدی جارہی ہے ،انہوں نے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ہند محمد سہیل کو ہندوستان لائے اور اسے شہید کا درجہ دے ۔