مدتوں سے دارالعلوم کو دیکھنے کی خواہش تھی،یہاں کا انتظام وانصرام قابل ستائش ہے ،ملک کی آزادی میں دی گئی دارالعلوم دیوبند اور اکابر دیوبند کی قربانیوں کو فراموش نہیںکیا جاسکتا
دیوبند(ملت ٹائمز۔سمیر چودھری)
ہائی کورٹالہ آباد کی جج محترمہ ناہید آرا مونس نے آج عالم اسلام کی ممتاز دینی درسگا ہ دارالعلوم دیوبند پہنچ کر مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی سے ملاقات کرکے ادارہ کے بہترین انتظامات کی بھرپور ستائش کرتے ہوئے کہاکہ دارالعلوم دیوبند کا مذہب اسلام کی تبلیغ و اشاعت میں نہایت بنیادی کردار ہے۔ ہائی کورٹ کی جج محترمہ ناہید آرا مونس نے آج دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ میں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی اور دیگر علماءکرام سے ملاقات کرتے ہوئے کہاکہ ایک عرصہ سے ان کی دارالعلوم دیوبند دیکھنے کی خواہش تھی ۔انہوں نے بتایاکہ انہوںنے دارالعلوم دیوبند کے بارے جو سنا اور پڑھایا تھا یہاں آکر اس سے کہیں زیادہ دیکھاہے۔ محترمہ ناہید آرا نے مہتمم موصوف سے ادارہ کی تعلیم و تربیت اور انتظام و انصرام کے سلسلہ میں گفتگو کرتے ہوئے ادارہ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباءاور ان کے قیام وطعام کے سلسلہ میں تفصیلی معلومات حاصل کی۔ محترمہ نے ادارہ کے داخلہ امتحان و دیگر امتحانات کے نظام کو نہایت منظم اور مو¿ثر بتاتے ہوئے کہاکہ یقینی طورپر اس طرح کے انتظامات عام طورپر پرائیویٹ اداروں میں کم دیکھے جاتے ہیں۔ مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے جج محترمہ ناہید آرا کو تاریخ دارالعلوم دیوبند اور اکابر دیوبند کی ملک و ملت کے لئے کی گئی خدمات سے روشناس کراتے ہوئے بتایا ملک کی آزادی کے مقصد اور مشن کے طورپر اکابرین کے ذریعہ دارالعلوم دیوبند کا قیام عمل میں آیا ہے جس کا مقصد مذہب اسلام کی نشرواشاعت کے ساتھ ملک کی عوام کو آزادی کی ہوا فراہم کرنا تھا۔ محترمہ ناہید آرا نے بھی دارالعلوم دیوبند اور اکابرین دیوبند کے تئیں اپنے دیرینہ تعلق اورگہرے جذبہ کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی آزادی میں دی گئی دارالعلوم دیوبند اور اکابر دیوبند کی قربانیوں کو فراموش نہیںکیا جاسکتا۔ انہوںنے کہاکہ پوری دنیا بالخصوص برصغیر میں مذہب اسلام کی تبلیغ اور نشرواشاعت میں دارالعلوم دیوبند کا بنیادی کردار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اکابرین دیوبند کا یہ ادارہ نہایت اہمیت کاحامل ہے ،جہاں آنے کی انہیں ایک عرصہ سے خواہش تھی جو آج پوری ہوئی ہے۔ بعد ازیں جج محترمہ ناہید آرا مونس نے دارالعلوم دیوبند کی قدیم لائبریری میں موجود تاریخی کتب اور مکتوب کی موجودگی پر حیرت کااظہار کرتے ہوئے ان کی حفاظت اور انتظامات کے لئے ادارہ کی انتظامیہ کی ستائش کی ۔ دریں انہوںنے جدید لائبریری، امتحان گاہ، دارلحدیث، ایشیاءعظیم مسجد رشید سمیت ادارہ ی کی تمام جدید اور قدیم عمارت کی زیارت کرکے خوشی کااظہار کیا۔اس دوران ضلع جج سہارنپور، ششیلہ سنگھ،بیتا رانی اے ڈی جے،گیان پرکاش اے ڈی جے،دیپار ائے، سی جی ایم،روندر کمار اے سی جی ایم سہارنپو،سشیل کمار کھروال اے سی جی ایم دیوبند،ایس ڈی ایم رام ولاس یادو، سی او سدھارتھ سنگھ کے علاوہ مولانا خضر محمد کشمیری، مولانا مقیم الدین قاسمی، مولانا مرتضیٰ قاسمی ،تحسین خاں ایڈوکیٹ،منصور انور خاںایڈوکیٹ وغیرہ بطور خاص موجود رہے۔