ملت ٹائمز کے ساتھ خاص بات چیت میں ملک کی ٹاپ مسلم قیادت نے نتیش کمار کے اقدام کی شدید مذمت کی ،اعتماد کو ٹھیس پہونچانے اور اپوزیشن کی طاقت کو کمزور کرنے کے الزامات کے ساتھ سیکولرزم کو مسلم ووٹ حاصل کرنے کا ڈھکوسلہ قرار دیا

نئی دہلی (ملت ٹائمز؍شمس تبریز قاسمی)
بہار میں جاری سیاسی بحران پر جماعت اسلامی ہند کے امیر مولانا سید جلال الدین عمری نے ملت ٹائمز سے فون پر بات کرتے ہوئے کہاکہ نتیش کمار کے اس اقدام سے اپوزیشن اورسیکولر طاقت کمزور ہوئی ہے ،انہوں نے عوام کو دھوکہ دیاہے جسے کسی بھی حال میں سراہا نہیں جاسکتا ہے ،انہوں نے مزید کہاکہ بی جے پی اور فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف اپوزیشن کا جو اتحاد بن رہاتھا اس میں نتیش بھی اہم رکن تھے لیکن انہوں نے خود فرقہ پرست پارٹیوں سے ہاتھ ملاکر اپوزیشن کو کمزور کردیاہے ،ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہاکہ 2015 میں مسلمان سمیت بہار کی عوام نے صرف نتیش کمار نہیں بلکہ عظیم اتحاد کی حمایت کی تھی ، بی جے پی اور اسی کی پالیسی کے خلاف عظیم اتحاد کو واضح اکثریت دیا تھا اس لئے نتیش کمار کا بی جے پی سے ملنا افسوسناک اور ووٹروں کے ساتھ فریب ہے ،انہوں نے اشارے میں یہ بھی کہاکہ بہار میں اگر آر جے ڈی کی حکومت بننی ممکن ہے تو اس کی حمایت ہونی چاہیئے ۔
امارت شرعیہ پٹنہ کے ناظم مولانا انیس الرحمن قاسمی نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ سیاسی معاملہ ہے اس لئے ہم کچھ بھی نہیں بول سکتے ہیں،امارت شرعیہ ایک دینی اور رفاہی تنظیم ہے سیاست اس کا کوئی تعلق نہیں ہے ،انہوں نے ایک سوال کے جواب میں یہ کہاکہ چند دنوں قبل جب اس طرح کے حالات کے بارے میں ہمیں پتہ چلاتو ہم نے ان کے راکین کے ذریعہ ان تک یہ پیغام پہونچانے کی کوشش کی کہ مل جل کر رہیں ،اتحاد کو بنائے رکھیں ۔
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر جناب نوید حامد نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بہار کی سیاست سے پورے ہندوستان کی سیکولر پسند عوا م خود کو ٹھگا ہوا محسوس کررہی ہے ،انہوں نے کہاکہ آج یہ بات ایک مرتبہ پھر سچ ثابت ہوگئی ہے کہ سیکولرزم صرف ووٹ لینے اور مسلمانوں کاووٹ لینے کا ایک ڈھکوسلہ ہے ،اقتدار کے سامنے اور اصول اور نظریات کی اب یہاں کوئی اہمیت نہیں رہ گئی ہے ،انہوں نے مزید کہاکہ اب ضروری ہوگیاہے کہ تمام مسلم رہنما ایک ساتھ بیٹھیں اور کوئی راہ عمل طے کریں ،جب ان سے پوچھاگیا کہ کیا بہار کے عظیم اتحاد کے خاتمہ کیلئے لالو پرساد بھی ذمہ دار ہیں کیوں کہ نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو پر کرپشن کا الزام تھا اور استعفی کا مطالبہ ہورہاتھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا ،اس کے جواب میں نوید حامد صاحب نے کہاکہ کرپشن ایک بہانہ ہے اور اسی کرپشن کی سیاست کا سب سے زیادہ فائدہ سنگھ پریوار نے اٹھایاہے ،بہار میں جو کچھ ہواہے اس کی اسکرپٹ بہت پہلے لکھی جاچکی تھی ۔
بہار جمعیة علماءہند (الف)کے صدر حسن احمد قادری نے ملت ٹائمز سے فو ن پر بات کرتے ہوئے کہاکہ جمعیة علماءہند ہمیشہ سیکولر پارٹیوں کے ساتھ رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی ،انہوں نے کہاکہ جب تک نتیش کمار عظیم اتحاد کے ساتھ تھے وہ سیکولر تھے ،اب وہ بی جے پی سے مل گئے ہیں تو سیکولر لیڈروں کی فہرست سے ان کا نام خارج ہوگیاہے ،ان سے جب پوچھاگیا کیا آئندہ بھی جمعیة علماءہند انہیں اپنی تقریب میں منعقد کرے گی جیساکہ گذشتہ دنوں عید ملن تقریب میں کیا گیاتھا تو انہوں نے گول مول جواب دیتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلی کسی ایک آدمی کا نہیں ہوتاہے ،ہمارے قومی صدر کی بھی یہ ہدایت ہے کہ بر سر اقتدار پارٹیوں سے مل کر رہا جائے ان سے کام لیا جائے ،انہوں نے مزید کہاکہ اگلا الیکشن آر جے ڈی اور کانگریس جیتے گی اور مسلمانوں کا انہیں مکمل سپورٹ ملے گا ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مسلمانوں نے 2015 میں عظیم اتحاد کا سپورٹ پر کے کوئی غلطی نہیں کی اور مسلمان کبھی کوئی غلطی کرتاہے ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے گذشتہ 26 جولائی کو شام ساڑھے چھ بجے وزیر اعلی کے عہدہ سے استعفی دے دیا اور میڈیا سے خطا ب کرتے ہوئے کہاکہ عظیم اتحاد ختم ہوگیاہے اب مزید ہم اسے نہیں جھیل سکتے ہیں،استعفی کے فورا بعد انہوں نے بی جے پی کے ساتھ حکومت سازی کا فیصلہ کرلیا اور آج 27 جولائی کی صبح دس بجے انہوں نے این ڈی اے کی وزیر اعلی کی حیثیت سے چھٹی مرتبہ حلف لیا جبکہ ان کے ساتھ سشیل کمار مودی نے نائب وزیر اعلی کا عہدہ کا حلف لیا ،اس دوران آر جے ڈی نے گورنر سے مطالبہ کیا کہ سب سے بڑی پارٹی ہونے کی حیثیت پہلے انہیں حکومت سازی کی دعوت ملنی چاہیئے لیکن ایسا نہیں ہوسکا ۔2015 کے بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر آر جے ڈی ،جے ڈی یو اور کانگریس پر مشتمل یہ عظیم اتحاد قائم ہواتھا جسے بہار میں زبردست کامیابی ملی اور بی جے پی کو ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

SHARE
جناب ظفر صدیقی ملت ٹائمز اردو کے ایڈیٹر اور ملت ٹائمز گروپ کے بانی رکن ہیں