لاس اینجلس ،26؍فروری
ملت ٹائمز؍ایجنسی
امریکی ریاست کنساس کے ایک چھوٹے قصبے میں ایک فیکٹری میں مسلح شخص کی فائرنگ سے چار افراد ہلاک اور کم سے کم تیس زخمی ہوگئے ہیں۔فائرنگ کا یہ واقعہ کنساس کے ایک چھوٹے قصبے ہیسٹن میں واقع ایکسل انڈسٹریز کے احاطے اور اس کے باہر پیش آیا ہے۔یہ قصبہ ریاست کے ایک اور بڑے شہر وچیٹا سے پینتیس میل شمال میں واقع ہے۔ہاروے کاؤنٹی کے شیرف ٹی والٹن کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے مرنے والی کی تعداد سات تک ہوسکتی ہے۔انھوں نے بتایا ہے کہ فائرنگ کرنے والا شخص ایکسل انڈسٹریز ہی کا ایک ملازم تھا اور اس کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔
مقامی میڈیا نے اس مسلح شخص کی شناخت سیڈرک فورڈ کے نام سے کی ہے۔وہ ایکسل فیکٹری میں رنگ ساز کے طور پر کام کرتا تھا اور اس نے ایک آتشیں رائفل کے ساتھ اپنی ایک تصویر فیس بُک پر پوسٹ کی تھی۔اس نے گندم کے ایک کھیت میں آتشیں رائفل سے فائرنگ کرتے ہوئے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق فورڈ مجرمانہ ریکارڈ کا حامل تھا۔وہ لوٹ مار اور غیر قانونی اسلحہ اپنے پاس رکھنے میں ملوّث تھا۔عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ اس مسلح شخص نے پہلے فیکٹری کی پارکنگ میں ایک عورت پر فائرنگ کی تھی اور اس کے بعد اسمبلی کی جگہ میں داخل ہوکر وہاں جمع اپنے ساتھی ورکروں پر فائرنگ شروع کردی تھی۔
شیرف والٹن کا کہنا ہے کہ اس مسلح حملہ آور نے اپنی کار پر فیکٹری کی جانب آتے ہوئے دو افراد کو گولی ماری تھی۔ان میں سے ایک کو کندھے اور دوسرے کو ٹانگ میں گولی لگی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم فائرنگ کرنے والے اس شخص کی ہسٹری جاننا چاہتے ہیں اور اس کے بعد ہی کسی نتیجے پر پہنچ سکیں گے۔فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اور زخمیوں کو مقامی اسپتالوں میں پہنچا دیا گیا ہے۔
فیکٹری کے احاطے میں موجود ایک عینی شاہد نے بتایا ہے کہ مسلح شخص نے اے کے 47 رائفل اور 9 ایم ایم کی گن سے جونہی اندھا دھند فائرنگ کی تو لوگ جانیں بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنا شروع ہوگئے۔اس وقت افراتفری کا عالم تھا۔اس کے بہ قول حملہ آور نے فائرنگ کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی تھی۔تاہم پلانٹ کے متعدد ملازمین نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کرنے والا ہیجانی اور ذہنی مسائل سے دوچار تھا۔
امریکا میں حالیہ مہینوں کے دوران اس طرح فائرنگ کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔گذشتہ ہفتے کے روز ریاست مشی گن میں یوبر کے ڈرائیور نے فائرنگ کرکے چھے افراد کو ہلاک کردیا تھا۔2 دسمبر 2015ء کو سان برنارڈینو،کیلی فورنیا میں فائرنگ سے چودہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔14 دسمبر 2012ء کو سینڈی ہُک میں ایک اسکول میں فائرنگ سے بیس بچوں سمیت چھبیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
امریکا میں آئے دن آتشیں رائفلوں سے فائرنگ کے واقعات اور ان میں بڑی پیمانے پر ہلاکتیں ہوتی رہتی ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں ہر سال اس طرح کے واقعات میں قریباً تیس ہزار افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔