سپول(ملت ٹائمزاشفاق ساقی
بہار کی مشہور اور مرکزی درس گاہ جامعة القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہار میں آغاز تعلیم کے موقع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جامعة القاسم کے بانی ومہتمم محفوظ الرحمن عثمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قوموں کے عروج وزوال کا دارومدار تعلیم پر منحصر ہے ،دنیا میں اسی قوم نے کامیابی کے علم لہرائے جس نے تعلیمی دنیا میں ترقی حاصل کی ہے ،علوم وفنون میں مہارت پیدا کیاہے ،انہوں نے کہاکہ یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ دنیا کا کوئی بھی عمل علم کے بغیر ممکن نہیں ہے،کوئی قوم علم کے بغیرعزت حاصل نہیں کر سکتی ،علم روشنی ہے جبکہ جہالت اندھیرا ہے،اچھی تعلیم و تربیت ہی قوم کی ترقی و خوشالی پرمنحصر ہے،علم ہی وہ ذریعہ ہے جس سے انسان کے ذریعہ انسان کو عرفان الہی جیسی عظیم نعمت حاصل ہو سکتی ہے.علم ہی وہ چراغ ہے جس کی مدہم سے مدہم لو کو بھی دنیا اسے بجھا نہیں سکتی،لیکن افسوس آج ایک مسلمان اسلامی تعلیم سے منہ موڑ کرصرف دنیوی تعلیم کے حصول میں منہمک و مصروف ہے جو نہایت خطرناک و ہلاکت خیز ہے۔عثمانی نے مزید کہاکہ اس وقت مسلمانوں کی جو پوری دنیا میں صورت حال ہے اس کے مختلف اسباب میں سے ایک اہم سبب اسلام کی بنیادی تعلیم سے ناواقفیت اور بیزاری ہے، ہم عصر حاضر کی چم خم اور چمک دمک کو دیکھ کر یہ چاہتے ہیں کہ ہم کو بھی وہی سب کچھ حاصل ہو جائے جو غیروں کو حاصل ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ہم اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے مرصع کرنے کی بجائے جو ہماری بنیادی ضرورت ہے کسی ایسے ادارے میں بھیجنے کو ترجیح دیتے ہیں جہاں دین کے علاوہ سب کچھ سکھایا اور بتایا جاتا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ایسے ادارے میں پڑھنے والا بچہ جب تعلیم ادھوری چھوڑ کر تعلیم سے اپنا تعلق ختم کرلیتا ہے اور وہ نہ تو اسلام کے بنیادی اصول و ضوابط سے واقف ہوتا ہے اور نہ ہی عصری علوم میں کمال حاصل کرسکتا ہے۔ عثمانی صاحب نے اس موقع پر جدید طلبہ کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ اللہ تعالی نے آپ کا انتخاب دینی تعلیم کے حصول کیلئے کیا ہے ، آپ انبیاءکے وارث بننے جارہے ہیں ،آپ کو قو م اور ملت کی قیادت کا فریضہ انجام دیناہے ،آپ محنت اور جدوجہد سے پڑھیں۔مہمان خصوصی مولانا قاری عبد الرحمن میمن فلاحی امام وخطیب ہیورنگ مسجد اسلامک سینٹر لندن نے اپنے خطاب میں کہاکہ دینی تعلیم ایک بنیادی ضرورت ہے جس کا آغاز ماں کی گود اور گھر کے ماحول سے ہوتا ہے اور اس کے بعد یہ مدارس ان بچوں کو کامیاب ترین بناتے ہیں ،ان کے مستقبل کو روشن وتابناک بناتے ہیں،انہیں جہالت کے اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لاتے ہیں،مسلم بچوں کی تعلیم وتربیت میں ان مدارس کی خدمات ناقابل فراموش ہے۔اس موقع پر مولانا صغیر احمد رحمانی رکن تاسیسی آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ نے اپنے خطاب میں جامعة القاسم کی تعریف کی اور کہاکہ سیمانچل سمیت پورے بہار میںجامعة القاسم کی خدمات قابل ستائش ہے ،اس علاقہ کو تعلیم یافتہ بنانے میں جامعة القاسم نے شروع سے خصوصی کردار اداکیاہے۔علاوہ ازیں مولانا نور الہدی قاسمی مہتمم جامعہ انوار محمدیہ سپول ،مولانا عبد المتین رحمانی بانی ومہتمم جامعہ علوم الاسلامیہ ارریا،مولانا نعمت اللہ قاسمی بانی ومہتمم مدرسہ تحفیظ القرآن سپول ،حاجی عرفان اعظمی اعظم گڑھ ،قاری اجمل بانی ومہتمم مدرسہ ضیاءالعلوم ارریا،مولانا ضیاءاللہ رحمانی بانی ومہتمم مدرسہ صوت الحراءللبنات سپول نے بھی اپنے تعلیم کی اہمیت اور مدار س کی ضروت پر اپنا خطاب کیا ۔آغاز تعلیم کے موقع پر ہونے والے جلسہ سے خطاب کیا ،علاوہ ازیں قاری شمشیر عالم ،مولاناعقیل انور ،مولانا کاشف ندوی ،مولانا نبی حسن ،مولانا فیاض قاسمی سمیت اساتذہ اور طلبہ اس تقریب میں شریک تھے ،اجلاس کی نظامت جامعة القاسم کے صدر المدرسین مفتی انصار احمد قاسمی نے بحسن وخوبی کی جبکہ حضرت مہتمم مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی صاحب کی دعاءپر یہ مجلس اختتام پذیر ہوئی ۔