رانچی(ملت ٹائمزایجنسیاں)
کانگریس کی زیرقیادت یو پی اے کے پرانے ساتھی رہے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)کے سربراہ لالو پرساد یادو نے مرکز کی نریندر مودی حکومت پر ملک بھر میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی لگانے کا الزام لگایا۔کرناٹک کے وزیر ہا¶سنگ اور ریزورٹ پر محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپے کا ذکر کرتے ہوئے آر جے ڈی سربراہ نے کہاکہ نریندر مودی نے ریزورٹ میں چھاپہ مروایا،ہم لوگ کے یہاں چھاپہ پڑا،بڑے بڑے لوگوں کے یہاں کیوں نہیں (چھاپہ)مروایا؟ کالا دھن گھوم رہا ہے اور تلاش کر رہے ہیں لیڈروں کارکنوں کے یہاں؟ جو بڑے لوگ ہیں ان کے یہاں سے پیسہ کیوں نہیں نکل رہاہے؟۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں خوفناک صورت حال ہے،غیر اعلانیہ ایمرجنسی 75فیصد نافذ ہو چکی ہے۔چارہ گھوٹالے سے منسلک ایک کیس کے سلسلے میں رانچی کی عدالت میں پیشی کے لیے آئے لالو یادو نے یہاں نتیش کمار پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار پلٹورام ہیں،یہ بھی ان کی گود میں چلے گئے۔لالو پرساد نے اس سے پہلے منگل کو بھی نتیش کمار پر کرارا حملہ کرتے ہوئے انہیں اقتدار کا لالچی اور سب سے بڑا پلٹورام قرار دیا تھا۔لالو نے کہا تھا کہ نتیش تیجسوی یادو کے اچھے کام سے ڈر گئے تھے اور بہانہ بنا کر بی جے پی کے ساتھ مل گئے۔لالو نے نتیش کو آر ایس ایس کا ایجنٹ بتاتے ہوئے انہیں پچھڑوں کاسب سے بڑا دشمن قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ تیجسوی صرف بہانہ تھے،تیجسوی اگر استعفیٰ بھی دے دیتے تب بھی نتیش بی جے پی کے ساتھ ہی ملتے۔وہیں آر جے ڈی سربراہ کے بعد ان کے بیٹے اور سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو نے بھی بدھ کووزیر اعلی نتیش کمار کے خلاف محاذ کھول دیا۔بدعنوانی کا حوالہ دے کر لالو پرساد یادو کے ساتھ مہاگٹھ بندھن توڑ بی جے پی کے ساتھ بہار میں دوبارہ حکومت بنانے والے نتیش کمار کی نئی نویلی کابینہ کی تصویر بھی کچھ خاص صاف ستھری نہیں ہے۔انتخابات کے معائنہ کرنے ادارے کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق نتیش کمار کی کابینہ میں 76فیصد وزراءکے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق نتیش کمار کی نئی کابینہ کے 29میں سے 22وزیر یعنی 76فیصد وزیر فوجداری مقدمات میں ملزم ہیں۔