امریکی ریاست منی سوٹا میں مسجد پر دہشت گردانہ حملہ ،آئی ای ڈی سے بنایاگیا نشانہ ،فون اور ای میل کے ذریعہ بھی دی گئی تھی دھمکی

سینٹ پال(ملت ٹائمزایجنسیاں)
مغربی دنیا میں مسلمانوں کے خلاف دہشتگردی کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے تاہم امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعداس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، آج بھی نماز فجر کے دوران امریکی دہشتگردوں نے ریاست منی سوٹا میں ایک مسجد پر بم حملہ کردیا جس کے نتیجے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست منی سوٹا میں نماز فجر کے دوران دہشتگردوں نے مسجد الفاروق پر بم حملہ کردیا جس کے نتیجے میں مسجد کی عمارت کو نقصان پہنچا۔ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مسجد کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس کے پرزے بھی جائے وقوعہ سے مل گئے ہیں جن کا جائزہ لے کر ملزمان تک پہنچے جائے گا۔
مسلم امریکن سوسائٹی نے بتایا کہ دھماکے کے بعد مسجد میں آگ لگ گئی لیکن نمازیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے فائر بریگیڈ کے پہنچنے سے قبل ہی آگ پر قابو پالیا۔عینی شاہد اسد زمان نے صحافیوں کو بتایا کہ نامعلوم کار سوار ملزمان چلتی گاڑی سے مسجد پر بم پھینک کر فرار ہوگئے۔ مسجد کے منتظمین نے بتایا کہ امریکا میں دیگر مساجد کی طرح مسجد الفاروق کو بھی دھمکی آمیز فون اور ای میلز موصول ہوئی تھیں۔