چین ـ ہندوستان تنازعہ : ہندوستانی فوج نے ڈوکلام سے متصل گاؤں خالی کرنے کا دیا حکم، لوگوں میں خوف و سراسیمگی کا ماحول

نئی دہلی(ملت ٹائمز /ایجنسیاں)
ہندوستان اور چین کے تعطل والے علاقے ڈوكلام کے ارد گرد کے گاؤں کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہندوستانی فوج نے ناتھنانگ گاؤں میں رہ رہے چند سو لوگوں کو فوری طور پر گھر چھوڑنے کے لئے کہا ہے۔ ناتھنانگ ڈوكلام سے 35 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس تازہ پیش رفت کو چین کے ساتھ کشیدگی سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔
تاہم، یہ ابھی صاف نہیں ہو پایا ہے کہ خالی کرنے کا یہ حکم سكنا سے ڈوكلام کی طرف بڑھ رہے 33 كراپ کے جوانوں کے ٹھہرنے کے لئے ہے یا ہندوستان -چین کے درمیان کسی تصادم کی صورت میں شہریوں کو ہلاک ہونے سے بچانے کے لئے ہے۔ اگرچہ، فوجی حکام نے فوجی سرگرمیوں کے بارے میں بات نہیں کی۔ کچھ سینئر فوجی افسران نے کہا کہ یہ سالانہ مشق ہے جو ستمبر میں ہوتا تھا لیکن اس سال پہلے ہی کر دیا گیا۔
بتا دیں کہ ہندوستان اور چین کے بیچ 50 سے زیادہ دنوں سے ڈوكلام میں تعطل کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ چین کے ڈوكلام میں سڑک بنانے اور بھوٹان کے اس پر اعتراض جتانے کے بعد سے ہندوستان اور چین کی فوجیں آمنے سامنے موجود ہیں۔ اس واقعہ کے بعد چینی میڈیا کئی بار جنگ کی دھمکی دے چکا ہے۔ منگل کو چین نے کشمیر اور اتراکھنڈ کے كالاپانی میں بھی مداخلت کی وارننگ دی تھی۔
بتا دیں کہ چین نے ہندوستان کی اس تجویز کو بھی مسترد کر دیا جس میں ہندوستان نے دونوں ممالک کی فوجیں ایک ساتھ پیچھے ہٹانے کی بات کہی تھی۔