جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ میں۷۱؍واںیوم آزادی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا
سپول(پریس ریلیز/ملت ٹائمز):بہار کی مشہوردینی درسگاہ جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ مدھوبنی سپول میں۷۱؍واںیوم آزادی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔بارش اور تباہ کن سیلاب سے گھرے ہونے کے باوجود جامعۃ القاسم میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی اور قومی یکجہتی کے لئے طویل ریلی نکالی گئی۔اس موقع پر جامعۃ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ کے بانی و مہتمم حضرت مولانا مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نے تمام ہم وطنوں کو جشن آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئےوطن عزیز کیلئے قربانی پیش کرنے والے مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ انہیں جیالوں کی قربانیوں کے سبب ہمیں آزادی نصیب ہوئی اور ان کے ایثار کے طفیل ہمارا سینہ فخر سے بلند ہے۔انہوں نے کہاکہ آزادی کی اہمیت کو سمجھنے کےلئے اس عہد پر نظر دوڑایے جب ہمار ملک ہندوستان غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ہوتھا اور انگریزوں کے ذریعہ سے ہمارے اوپر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ ہمار ا ملک علماء کرام اور مدارس کے ذریعہ چلائی جارہی جدو جہد کے سبب آزاد ہوا۔لاکھوں علماء کو جان قربانی پیش کرنی پڑی،انہیں تخت دار پر لٹکایا گیا تب جاکر ہندوستان آزاد ہوا۔مگر افسوس کی بات یہ ہےکہ آج ہمیں وہی لوگ آنکھ دیکھا رہے ہیں جن کا جنگ آمادی میں کوئی کردار نہیں بلکہ وہ انگریزوں کے مخبر اور ہمنوا بنے ہوئے تھے۔مفتی عثمانی نے کہاکہ اگر علما کرام نے آزادی کی لڑائی میں حصہ نہیں لیا ہوتا تو ہندوستان کبھی آزاد نہیں ہوتا۔اس لئے میں یہ بات پورے وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ ہندوستا ن کی آزادی دراصل علما کرام کی مرہون منت ہے۔
انہوں نےکہاکہ آزادی ہمیں یہ پیغام بھی دیتی ہے کہ ہم اپنے پروردگار کے احکام کو مانیں ان کے مطابق اپنی زندگی بسر کریں۔کیوںکہ اگر مرضی رب نہیں ہوتی تو ہمیں یہ آزادی نصیب نہیں ہوتی۔انہوں نے کہاکہ چند فرقہ پرستوں کی وجہ سے ہمارا آئین خطرے میں اور اس میں دی گئی آزادی کو سلب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اس لئے متحد ہو کر اپنے آئین کی حفاظت کرنی ہے۔ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ ایسے نظریات کی حامل جماعتوں اور اس کے افراد کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔انشاء اللہ۔
اس موقع پر بہار میں آئے سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے مفتی عثمانی نے کہاکہ مصیبت کی اس گھڑی میں پریشان حال لوگوں کی مدد کریں اور انہیں راحت پہنچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں۔انہوں نے کہاکہ خدمت خلق اور انسانیت کا تقاضا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں اپنا ہاتھ آگے بڑھا ئیں اور اپنے آس پاس کے سیلاب زدگان کا تعاون کریں ۔ان کے آنسوؤں کو پونچھیں ان کی ضرورتوں کو پورا کریں ۔اللہ پاک یقینا اس کا اجر ہمیں دے گا۔