بارسلونا (ملت ٹائمز/ایجنسیاں)
–سپین کے شہر بارسیلونا کے سیاحتی علاقے رمبلاس میں دہشتگردوں نے وین پیدل چلنے والے لوگوں پر چڑھا دی جس کے باعث 13افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ مسلح افراد نے ریسٹورنٹ میں کئی افراد کو یرغمال بھی بنا لیاہے ، پولیس یرغمالیوں کی بحفاظت بازیابی کے لئے مسلح افراد سے مذاکرات کر رہی ہے۔اس حملے کے دوران 50 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے 10 افراد کی حالت تشویشناک ہے،ہسپانوی حکومت نے اسے ایک دہشت گردانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کی فائرنگ سے واقعہ میں ملوث ایک دہشت گرد مارا گیا ، ایک کو گرفتار کیا گیاہے جبکہ مرکزی ملزم جائے واقعہ سے فرار ہوگیا ہے جس کی تلاش جاری ہے۔نجی ٹی وی 92 نیوز کے مطابق اس حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم ’’ داعش‘‘ نے قبول کر لی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہسپانوی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شام کے اوقات میں کئی سیاح اس سیاحتی مقام کو دیکھنے کے لئے آئے تھے، فٹ پاتھ پر درجنوں افراد چل رہے تھے جب ایک تیز رفتار وین ڈرائیور نے وین فٹ پاتھ پر چلنے والے سیاحوں پر چڑھا دی جس کے بعد تاحال 13 افراد ہلاک جبکہ50زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے 10 زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ علاقے کو پولیس نے مکمل طور پر بند کرد یا ہے جبکہ ہنگامی فورسز نے عام شہریوں کو اس علاقے سے دور رہنے کا کہا ہے۔جائے وقوعہ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لوگوں نے قریبی دکانوں اور کیفے میں حفاظتی طور پر پناہ لی ہے۔پولیس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے افراد کو بازیاب کروانے کیلئے اقدامات کیے جار ہے ہیں جبکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیاہے ۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی سروسز نے مقامی میٹرو اور ٹرین سٹیشنوں کو بند کرنے کی درخواست کی ہے۔دوسری جانب اخبار ایل پیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کے ڈرائیور وین کو درجنوں لوگوں سے ٹکرانے کے بعد پیدل فرار ہو گیا ہے۔عینی شاہدین کا کہناہے کہ ‘لا رمبلاس میں میرے دفتر سے لوگوں نے وین کو پیدل چلنے والے افراد سے ٹکراتے دیکھا۔ میں نے تین یا چار لوگوں کو زمین پر لیٹے دیکھا۔ان کا کہنا تھا کہ ‘وہاں بہت ساری ایمبولینسیں اور مسلح پولیس اہلکار موجود ہیں۔