ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلس کی جانب سے تعلیمی شخصیات کو ” تعلیمی شعبہ میں بہترین کارکردگی پر اے ایم پی ایوارڈ “ تفویض

ممبئی: (ملت ٹائمز)

ایسو سی ایشن آف مسلم پروفیشنلس (اے ایم پی) ، ممبئی کی ایک غیرمنافع بخش تنظیم ہے جو تعلیم اور روزگار میں معاونت کے شعبوں میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہے۔ ۵ستمبر ۷۱۰۲ءیوم اساتذہ کے موقع پر اے ایم پی نے ”اے ایم پی قومی ایوارڈ برائے بہترین تعلیمی خدمات“کا اعلان کیا۔ اس ایوارڈ کی نامزدگی کے لیے ہمارے علاقائی ذمہ داران نے سماج اور بالخصوص کمیونٹی میں بہترین تعلیمی خدمات انجام دینے والے اساتذہ، پرنسپلس اور ماہرین تعلیم کے نا م تجویز کیے۔ اے ایم پی بورڈ ممبران نے ان میں سے ۰۸ شخصیات کا انتخاب کا اورانھیں اس ایوارڈ کے پہلے حقدار ہونے کا اعلان کیا۔ ان شخصیات میں سے ۱۲ افراد کا انتخاب ممبئی اور مضافات سے کیاگیا اور انھیں مہاراشٹر کالج ، ممبئی میں منعقدہ فنکشن میں اس ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔
اے ایم پی کے صدر عامر ادریسی بذاتِ خود دیگر معزز مہمانان کے ساتھ موجود رہے اور تمام مہمانان ، اساتذہ ، پرنسپلسکا خیر مقدم کیا۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک اور ترجمہ سے ہوا۔ بعد ازاں عامر ادریسی (صدر اے ایم پی) نے مہمانان کا استقبال کیا اور اے ایم پی کا تعارف اور تعلیمی و روزگار کے میدان میں اے ایم پی کی مختصر کارکردگی کا تذکرہ کیا۔ انھوں نے اس ایوارڈ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میںتعلیمی میدان میں اہم خدمات انجام دینے والی شخصیات کی پذیرائی کرنا ضروری ہے جس سے آنے والے نوجوانوں کو اس طرح کے کام کرنے کی ترغیب ملے اور وہ منظم انداز میں اپنے اکابرین کے تجربوں کی روشنی میں اس کار خیر کو آگے بڑھا سکیں۔ مزید اے ایم پی کے نیٹ ورک کو وسیع کرسکیں تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبہ اور روزگار کے متلاشی نوجوانوں کی رہنمائی کی جاسکے۔ انھوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ حکومت کے کسی پروجیکٹ کے تحت ایک سالانہ ایونٹ کا انعقاد تمام کالجیس کے اشتراک سے کیا جائے تاکہ سماج کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکے۔
سراج چوگلے صاحب (پرنسپل مہاراشٹر کالج) جنھیں اس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ، انھوں نے اے ایم پی کو دس سال مکمل کرنے اور سماجی خدمات انجام دینے پر مبارکباد پیش کی۔ ساتھ ہی اے ایم پی کے نیٹ ورک اور پیشہ وار افراد اور انسٹی ٹیوشن کے ربط کو سراہا۔ انھوں نے بتایا کہ ہمارے طلبہ میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے صرف انھیںاپنے آپ کو پیش کرنے کی مناسب تربیت کی ضرورت ہے ۔ اے ایم پی کے ذریعے منعقدہ تعلیمی پروگرامس ، روزگار تربیتی پروگرام، کارپوریٹ انٹرویو کے تربیتی پروگرام وغیرہ سے متعلق اپنے اشترا ک کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے پروگرامس سے طلبہ کے معیار میں اضافہ ہوتا ہے اور روزگار حاصل کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔
ڈاکٹر محمود شیخ (پرنسپل اکبر پیر بھائی کالج ) کو بھی یہ ایوارڈ تفویض کیا گیا ، آپ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب عامر ادریسی اور ان کے دیگر ساتھیوں نے اے ایم پی کا آغاز کیا تو ان کا نظریہ اتنا واضح نہیں تھا لیکن ایک لمبا سفر جو دس سال کے عرصے پر محیط ہے، طے کرکے آج وہ سماج اور کمیونٹی کو تعلیم اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے میدان میں معاونت کرکے ایک بڑا کام کررہے ہیں۔ انھوں نے اس طویل سفر کی کامیابی کے لیے اے ایم پی کو مبارکباد پیش کہ انھوں نے کمیونٹی اور سماج کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کے اقدامات کیے۔
محترمہ میمونہ (پرنسپل انجمن خیر الاسلام کالج آف ایجوکیشن )نے بتایا کہ اے ایم پی کے مختلف پروگرامس سے گذشتہ برس ان کے اپنے ادارے کے ۴۳ میں سے ۲۳ طلبہ کو کامیابی حاصل ہوئی ۔
مہمانان میں سے ایک محترم منور علی صاحب نے اے ایم پی کے ملک میں پھیلے وسیع نیٹ ورک اور روزگار کی تربیت میں بہترین کام کی پذیرائی کی۔ انھوںنے اپنے ایک تجربے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک آسٹریلین نے ان سے کہا تھا کہ ہندوستانی بڑے ماہر ہوتے ہیں لیکن انھیں شاید اپنے آپ کو صحیح طریقے سے پیش کرنا نہیں آتا اور اے ایم پی درحقیقت یہی بڑا کام انجام دے رہی ہے کہ ہمارے نوجوان مہارت کے ساتھ ساتھ تربیت یافتہ بھی ہوں۔
دیگر موجود پرنسپلس نے بتایا کہ کس طرح اے ایم پی کے اشتراک سے انھوں نے فائدہ اٹھایاجبکہ دیگر نے کہا کہ ان سرگرمیوں کا دائرہ کار بھیونڈی اور ممبرا تک وسیع کیا جائے تو کمیونٹی کی بڑی خدمت کی جاسکتی ہے۔ میٹنگ کے اختتام سے قبل تمام ایوارڈ یافتگان کو صدر اور دیگر معزز مہمانان کے ہاتھوں اعزازسے نوازا گیا۔