عامر ظفر قاسمی
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نےارشادفرمایا کہ ایک ایسا زمانہ آنے والا ہے ( کفر وباطل کی)جماعتیں تمہیں ختم کرنے کے لئے آپس میں ایک دوسرے کو اس طرح بلاکر جمع کر لیں گے جیسے کھانے والے ایک دوسرے کو بلا کر پیالہ کے پاس جمع ہو جاتے ہیں یہ سن کر ایک صاحب نے سوال کیا ہم اس روز کم ہونگے ؟ آپ نے فرمایا نہی !بلکہ تم اس روز تعداد میں بہت ہوگے لیکن گھاس کے ان تنکوں کی طرح ہوگے جنہیں پانی کا سیلاب بہاکر لےجاتاہے (پھر ارشاد فرمایا کہ )اور خدا ضرور بضرورتمہا رے دشمنوں کے دل سے تمہارارعب نکال دےگا اور بالضرور یقینا وہ تمہارے دلوں میں کاہلی اور سستی ڈال دےگا ایک صاحب نے عرض کیا کہ سستی کا کیا سبب ہوگا اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ دنیا ( یعنی مال و دولت سے ) محبت کرنے لگو گے اور موت کو مکروہ سمجھنے لگوگے (ابوداؤد )
برسوں سے یہ پیشن گوئی حرف بہ حرف صادق ہورہی ہے اور مسلمان آج اپنی اس حالت زار کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ کوئی قوم انہیں نہ عزت و وقعت کی نگاہ سے دیکھتی ہے نہ دنیا میں رہنا گوارہ کرتی ہے ایک زمانہ وہ بھی تھا کہ دوسری قومیں اپنے اوپر مسلمانوں کو حکمراں دیکھنا چاہتی ہے ایک دور یہ ہے غیر مسلم اقوام مسلمان کو اپنی قلم رو میں رکھنابھی پسند نہی کرتی تمام دنیا کے مسلمان ایک ہی وقت میں ایک دم ختم ہو جائیں -یہ تو ہرگز کبھی نہی ہوگا جیسا کہ پہلے پیشن گوئی گزرچکی ہے البتہ ایسے واقعات گزر چکے ہیں کہ کسی ملک میں جہاں مسلمان خود حکمراں تھے انقلاب کے بعد وہ وہاں سے جان بچا کر بھی نہ جاسکے اسپین اس کی زندہ مثال ہے مسلمان کو آج ذلت و خواری کامنہ کیوں دیکھنا پڑرہاہے اور کروڑوں کی تعداد میں ہوتے ہوئے بھی کیوں غیروں کی طرف تک رہے ہیں اس کاجواب خود ہادئ عالم صلی اللہ علیہ و سلم کےارشاد میں موجود ہے کہ دنیا کی محبت اور موت کے خوف کے باعث یہ حال ہورہا ہے جب مسلمان دنیا کو محبوب نہ سمجھتے تھے اور جنت کے مقابلے میں ( جو موت کے بغیر نہی مل سکتی) دنیا کی زندگی انکی نظروں میں کچھ بھی حقیقت نہی رکھتی تھی ( اسلئے وہ موت سے نہ ڈرتے تھے ) توگوتعداد میں کم تھے لیکن دوسری قوموں پر حکمراں رہے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرکے غیروں کے دلوں پر حکومت کرنے لگے آج بھی جو ہمارا حال ہے ہم اسے خود بدل سکتے ہیں بشرطیکہ پچھلے مسلمانوں کی طرح کی دنیا کوذلت اور موت کو عزیز از جان سمجھنے لگیں ورنہ ذلت اور بڑھتی رہے گی۔
★ خادم معہد الطیب نبی کریم نئ دھلی
رابطہ نمبر 9582226515