دہلی: ( ملت ٹائمز؍ پریس ریلیز) مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند اور صوبائی جمعیات اہلحدیث کے ذمہ داران کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند اور اس کے ذمہ داران وممبران کے حوالے سے سوشل میڈیا اور بعض اخبارات کے ذریعہ پھیلائی جارہی افواہوں، غلط پروپیگنڈوں اور کردار کشی پر مبنی تحریروں کی سخت تردیدی کی گئی ہے اور اسے جماعت وجمعیت میں انتشار و بے چینی پیدا کرنے کا شاخسانہ قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ کچھ لوگ جنہیں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے متنوع دینی، اصلاحی، رفاہی، ترقیاتی اور قومی وملی بے مثال کام پسند نہیں ہیں وہ وقتا فوقتا اس طرح کا شوشہ چھوڑ کر جمعیت و جماعت کے اندر انتشار و بے چینی پیدا کرنے کی ناروا ومذموم کوششیں کرتے رہتے ہیں اور ہر چھوٹے بڑے پروگراموں اور ترقیاتی کاموں کے آغاز کے مواقع پر پوری طرح سرگرم ہوجاتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چونکہ آئندہ 24؍ ستمبر2017کو مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے عہدیداران کا انتخاب ہونے والا ہے اس لیے جمعیت و جماعت مخالف اور ذمہ داران کی کردار کشی پر مبنی تحریریں آنی شروع ہوگئی ہیں ۔ وہ ماضی میں بھی ہر اہم کانفرنس، انتخابات اور اہم تعمیراتی کاموں کے وقت ایسا ہی کرتے رہے ہیں۔ اس لیے احباب وبہی خواہان جماعت و جمعیت سے اپیل ہے کہ وہ جمعیت وجماعت مخالف عناصر کے پروپیگنڈوں ، افواہوں اور تحریروں سے ہوشیار رہیں۔