سنکیانگ میں چینی حکومت کا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاﺅن،قرآن کریم اور مصلی پولس کو سونپنے کا حکم

بیجنگ(ملت ٹائمزایجنسیاں)
چین کی حکومت نے صوبہ سنکیانگ میں مقیم مسلمانوں کے خلاف مبینہ طور پرسخت قدم اٹھانے شروع کر دئیے ہیں۔ چین کے مسلمانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نماز پڑھنے والا چٹائی اور قرآن پولیس کو سونپ دیں۔ ڈیلی میل کی خبر کے مطابق، یہ وارننگ دی گئی ہے کہ اگر چٹائی اور قرآن کی کاپیاں پائی گئیں تو سنگین سزا دی جائے گی۔ چینی افسران کا کہنا ہے کہ قرآن میں شدت پسندی کو فروغ دینے والی باتیں ہیں۔
چین کے سنکیانگ صوبے کے افسروں نے ایغور کمیونٹی کو خبردار کیا ہے کہ انہیں اپنی تمام مذہبی چیزیں دینی ہوں گی ورنہ کڑی سزا کے لئے انہیں تیار رہنا ہو گا۔ تاہم، چین کی خارجہ وزارت کے ترجمان کے مطابق،سنکیانگ میں قرآن کو ضبط کرنے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔
اویغور کانگریس کے ایک جلاوطن رہنما نے امریکی حکومت کی جانب سے چلائے جا رہے ریڈیو فری ایشیا کو بتایا، “ہمیں ایک نوٹیفکیشن ملا ہے جس کے مطابق اویغور کمیونٹی کے تمام لوگوں کو اسلام سے متعلق ایک ایک چیز جیسے قرآن، نمازپڑھنے والی چٹائی، وغیرہ کو افسران کو سونپنا ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پھر انہیں سخت سزا دی جائے گی۔