اہم ترین تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر لگ سکتی ہے پابندی۔ وزارت داخلہ میں ڈرافٹ تیار

نئی دہلی : (ملت ٹائمز )
سیاسی، سماجی، اقتصادی اور دیگر اہم ترین محاذ پر منظم انداز میں کام کرنے والی ملک کی اہم ترین تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر وزارت داخلہ پابندی عائد کر نے کی تیاری میں ہے اور اس کا ڈرافٹ بھی تیار ہوچکا ہے ۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق این آئی اے نے اپنی رپورٹ میں یہ دعوٰی کیا ہے کہ پالولر فرنٹ آف سے ملک کی داخلی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں ۔دہشت گرد تنظیموں سے روابط کے ثبوت ملے ہیں اس لئے اس پر پابندی ہونی چاہیے ۔وزارت داخلہ نے بھی کہا ہے کہ پی ایف آئی پر پابندی لگانے کے جو ثبوت ملے ہیں وہ کافی ہیں ۔
ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ این آئی اے نے رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے تعلقات ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاونڈیشن سے ہیں جسے حال ہی میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے سبب بین کیا گیا ہے ۔این آئی اے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ دہشت گردی کے الزام میں ممنوعہ تنظیم اسٹوڈینٹ اسلامک مومینت آف انڈیا سے بھی اس کے تعلقات ہیں ۔پی ایف آئی کے تعلقات کو آئی ایس سے بھی جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے اور کئی دہشت گردانہ حملوں کے لیے اسے ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے ۔
پی ایف آئی پر ایک اہم الزام ہے ڈاکٹر ہادیہ کا مذہب تبدیل کرانے کا ہے ۔اسی مقدمہ کے سپریم کورٹ پہونچنے کے بعد این آئی اے نے اپنی تفتیش شروع کی تھی دوسری جانب ہادیہ کا مسلسل یہ کہنا ہے کہ ہم نے اپنی مرضی اور اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا ہے کسی کا کوئی دباو نہیں ہے ۔
اس سلسلے میں پی ایف آئی کے اہم ذمہ دار پروفیسر پی کویا نے ملت ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم پر عائد کئے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں ہماری بڑھتی ہوئی سیاسی اور سماجی طاقت سے خوف زدہ ہو کر یہ سب سازشیں رچی جارہی ہے ۔کسی بھی طرح کی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے پی ایف آئی کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا ایک منظم تنظیم ہے، مختلف ونگ اس کے تحت کام کرتی ہے ۔کیرالا، کرناٹک اور تامل ناڈو سمیت ملک 24 ریاستوں میں یہ تنظیم سرگرم عمل ہے ۔