دیوبند : ( ملت ٹائمز؍سمیر چودھری )
دارالعلوم دیوبند کے طلباءکی قدیم مرکزی انجمن ’ بزم سجاد ‘ کا افتتاحی اجلاس گزشتہ شب دارالحدیث تحتانی میں منعقد ہوا ،جس میں کلیدی خطاب کے دوران ادارہ کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی نے کہا کہ انسان کو اپنے بنیادی مقصد پر نظر رکھنی چاہئے اور اس کے ساتھ اضافی فنون کے لئے بھی مشق کرتے رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ دارالعلوم دیوبند پر دنیا کی نظر رہتی ہے اس لئے ان کو اپنے کردار و اخلاق کے اعتبار سے معیاری ہونا چاہئے اور تقریر وتحریر کی مشق کرتے رہنا چاہئے۔ مفتی ابو القاسم نعمانی بزم سجاد کی کاوشوں کی ستائش کرتے ہوئے بزم سجاد سے بڑے بڑے علماء تربیت حاصل کرکے نکلے ہیں، ان میں سے فی الوقت رکن پارلیمنٹ مولانا اسرار احمد قاسمی کا نام فخریہ طور پر پیش کیا جاسکتا ہے، طلبہ عزیز کو تقریر وتحریر کے ساتھ درسیات کو مقدم رکھنا چاہئے۔ استاذ حدیث مفتی عبداللہ معروفی نے حاضرین طلباء کو خطاب کرتے کہا کہ آپ ایک ایسے عظیم الشان ادارے کے طالب علم ہیں جس کی دنیا میں کوئی نظیر نہیں ملتی اس لئے وہ دنیا کے سامنے اور عصری چمک دمک کے مقابلے احساس کمتری میں مبتلا نہ ہوں، انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے بہت سے طلبہ یہاں سے فارغ ہوکر دیگر عصری تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے کے خاطر اپنی وضع قطع ترک کر دیتے ہیں۔ انہوں نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ قوم کے سب سے بڑے رہنما ہیں اور دنیا آپ کی جانب پر امید نظروں سے دیکھ رہی ہے۔ بزم سجاد کے نائب سرپرست مفتی اشرف عباس نے طلبہ کی پیش کردہ پروگراموں کی ستائش کی اور کہا کہ ” ہندوستانی سیاست اور میڈیا “ کے عنوان پر جو مکالمہ پیش کیا گیا ہے وہ حقیقت کا عکاس ہے۔ انہوں نے برما کے حالات پر بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن طلبہ نے برما کے حالات پر اظہار خیال کیا ہے وہ بھی قابل توجہ ہے لیکن ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ برما میں بہت زیادہ حالات خراب ہیں اور اسی طرح فلسطین اور افغانستان میں بھی مسلمانوں کا خون بہایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اسلامی پیغام کو پوری دنیا میں اچھی طرح سے پہنچائیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی تعلیمات کی اصل بنیادوں کو دنیا تک پہنچانا ضروری ہے۔ دریں اثناء سجاد لائبریری کے تعارف نامے کا اجراء بھی عمل میں آیا۔ اجلاس میں طلبہ نے نعت اور تقاریر کے ساتھ ساتھ تمثیلی مکالمے بھی پیش کئے۔ ” ہندوستانی سیاست اور میڈیا “ کے عنوان پر تمثیلی مکالمہ تجویز کیا گیا جس میں طلبہ نے اپنی عمدہ صلاحیتوں کا ثبوت پیش کیا۔ صدارت مفتی عبداللہ معروفی اور نظامت کے فرائض مولوی اشرف علی پورنوی نے انجام دی۔ اس موقع پر انجمن کے عہدیداران مولوی ارشد، مولوی علاءالدین، مولوی عبدالرشید، مولوی صادق قمر، مولوی عباد حبیب کے ساتھ صوبہ بہار، صوبہ جھارکھنڈ، اوڈیشا اور مملکت نیپال کے طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔





