دیوبند(ملت ٹائمزسمیر چودھری)
متکلم اسلام صاحبزادہ حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد اسلم قاسمی صدر مدرس و ناظم تعلیمات دارالعلوم وقف دیوبند کے انتقال پر ملال پر یہاں متعدد مدارس و مکاتب میں تعزیت پروگرام کاانعقاد کرکے دعاو¿ ایصال ثواب کااہتمام کیاگیا۔ اس بابت جاری اپنے تعزیتی پیغام میں آل انڈیا قتصادی کونسل کے چیئرمین مولانا حسیب صدیقی نے مولانا محمد اسلم قاسمی کے انتقال پر اپنے گہرے رنج وغم کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ مرحوم نیک سیرت انسان تھے اور میرے قریبی ساتھیوں میں تھے،ان کا انتقال میرا ذاتی خسارہ ہے،ان کا انتقال علمی میدان کاعظیم حلقوں کا ناقابل تلافی نقصان ہے،اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرماکر درجات بلند فرمائے۔ آل انڈیا ملی کونسل کے قومی صدر مولانا عبداللہ مغیثی نے کہاکہ مولانا محمد اسلم قاسمی کے انتقال شدید رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے ان کے انتقال کوکاعظیم خسارہ قرا ردیتے ہوئے کہاکہ مرحوم کے انتقال سے جو علمی خلا پیدا ہوا ہے وہ جلد پورا نہیں ہوگا،اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرماکر درجات بلند فرمائے۔ وہیں ماہنامہ ترجمان دیوبند کے مدیر اعلیٰ مولانا ندیم الواجدی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ مولانا محمد اسلم قاسمی کی وفات نہ صرف دیوبند،اہل دیوبند اور جماعت دیوبند کانقصان ہے بلکہ یہ علم و ادب ،درس و تدریس اور تحریرو تقریر کاعظیم خسارہ ہے،مرحوم خاندان قاسمی کے روشن چراغ اور علوم معارف کے شارح و ترجمان تھے،ان کا درس طلبا ءمیں بڑا مقبول تھا،تواضح انکساری اور خوش خلقی میں اپنی مثال آپ تھے،ان کی وفات تنہا ایک شخص کی وفات نہیں بلکہ ایک عہد کی وفات ہے،ان کے سانحہ وفات سے قلبی رنج ہوا اللہ پاک درجات بلند فرمائے۔ وہیں کل ہند تحفظ ختم نبوت دارالعلوم دیوبندکے ناظم قاری سید عثمان منصورپوری اور نائب ناظم مولانا شاہ عالم گورکھپوری نے بھی گہرے رنج و غم کااظہارکیا۔ ادھر جامعہ رحمت گھگرولی میں ایک تعزیتی مجلس منعقد کی گئی جس میں جامعہ کے طلبائ، اساتذہ نے حصہ لیا اور مرحوم موصوف کے لئے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کی گئی۔اس موقع پرجامعہ ہٰذا کے مہتمم و ضلع صدر آل انڈیا ملی کونسل مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے کہا کہ مرحوم ہم ایک اچھے مشفق و مخلص سرپرست سے محروم ہوگئے ہیں، ان کی کمی ہمارے درمیان ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔بعد ازیں دعاءایصال ثواب کا اہتمام کیا۔علاوہ ازیں دارالعلوم زکریا دیوبند، جامعة الشیخ حسین احمد مدنی،جامعہ قاسمیہ دارالتعلیم والصنعہ وغیرہ سمیت متعدد دینی اداروںمیں قرآن خوانی کااہتمام کیاگیا۔