قومی میڈیا کے ساتھ اردو اخبارات میں بھی دارلعلوم دیوبند کے خلاف منفی پیروپیگنڈہ،عام شخص کی بات کومنسوب کیا دارالعلوم دیوبند سے

نئی دہلی(ملت ٹائمز)
قومی میڈیا میں دارالعلوم دیوبند کے خلاف اعتراضات اور کسی کی بھی بات کو دارالعلوم دیوبند کی جانب منسوب کردینا ایک عام بات ہے ،کسی کی رائے ہوتی ہے اور اس کو دارالعلوم دیوبند کافتوی قراردے دیا جاتاہے لیکن اب اردو اخبار بھی اس طرح کی حرکتیں کرنے لگے ہیں،اس سے قبل نیوز 18 ردو ،بی بی سی اردو سمیت کئی اخبار کے تعلق سے ملت ٹائمز نے اپنی ایک رپوٹ میں انکشاف کیاتھاکہ ہیڈلائن میں فتوی کو دارالعلوم دیوبند سے منسوب کیا گیاتھا جبکہ خبر میں دارالعلوم کے بجائے کسی اور مفتی کی رائے کا تذکرہ تھا ۔
آج ایک ایسی ہی خبرروزنامہ اخبار مشرق نے اپنے پہلے صفحہ پر شائع کی ہے جس کی ہیڈ لائن ہے ”فلم پدماوتی کی مخالفت میں مزیدشدت،دارالعلوم دیوبند کے علماءکا بھی اعتراض “ اس خبر میں درالعلوم دیوبند کی بڑی سی تصویر بھی لگائی گئی ہے جبکہ خبر کی اندورنی لائن میں مفتی ارشد فاروقی کا تذکرہ ہے جن کا دارالعلوم دیوبند سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔