نئی دہلی: (ملت ٹائمز؍پریس ریلیز)
ہندوستان کے ماحول کو زہر آلود بنانے اور نفرت انگیز فضاء کو فروغ دینے میں آر ایس ایس مکمل طور پر کامیاب ہوچکی ہے ، گجرات سے شروع ہونے والی نفرت کی فضاء اب پورے ملک میں پھیل چکی ہے اور جب سے مرکز میں بی جے پی اقتدار میں آئی ہے یہ فضاء مسلسل بڑھتی جارہی ہے ، جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں کی صورت حال تو بیحد تشویشناک ہوچکی ہے ، ان ریاستوں میں جرائم کے مرتکبین کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے ، ان ریاستوں میں اتر پردیش سرفہرست ہے جہاں جرائم کا گراف سب سے زیادہ ہوچکاہے ، عام مقامات سے لیکر ٹرینوں میں بھی مذہب ، مسلمان اور دلت ہونے کی بنا پر مسافروں پر حملہ کیا جارہا ہے ، ان خیالات کا اظہار آل انڈیا ملی کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر منظورعالم آج ایک پریس نوٹ میں کیاہے ۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ گذشتہ کل یوپی کے باغپت میں جس طرح سے ٹرین میں تین لوگوں کو ان کے مسلمان ہونے کی بنیاد پر ماراگیا ہے وہ بتاتا ہے کہ انتظامیہ نے مجرموں کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے، ٹرین میں گلزار احمد ، محمد اسرار اور ابوبکر کا قتل کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی ٹرینوں میں ہجومی تشدد اور حملہ کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں، اسی سال جون میں دہلی سے پلول جارہے جنید خان پر ایک ہجوم نے ٹرین میں حملہ کرکے شہید کردیا تھا ، ان کے بھائیوں کی بھی بے دردی سے پٹائی کی تھی ، انہیں دنوں بجنور میں چلتی ٹرین میں ایک پولس نے ایک روزہ دار مسلمان خاتون کی عصمت دری کی تھی ، جولائی میں مین پوری میں خواتین اور بچہ سمیت دس افراد پر مشتمل ایک فیملی کو چلتی پسنجر ٹرین میں زد و کوب کیا گیا تھا ، ہجوم نے ان پر حملہ کیا اور پوری فیملی کو نشانہ بنایا، اسی پسنجر ٹرین میں ایک اور واقعہ ابھی اکتوبر میں پیش آیا ہے جہاں تین افراد پر مشتمل ایک فیملی پر شدت پسند گروپ کی جانب سے شدید حملہ کیا گیا تھا۔ رواں سال یہ چند حملے اتر پردیش اور ہریانہ کے روٹ پر چلنی والی ٹرینوں میں پیش آئے ہیں ، دیگر مقامات پر ہونے والے حملے ، ہجومی تشدد اور گؤ کشی کے نام پر قتل کی وارادت کی فہرست اس سے کہیں زیادہ ہیں اور یہ سب سلسلہ مسلسل بڑھتا جارہا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ جرائم کرنے والوں کو قانون سے آزاد کردیا گیا ہے۔
ڈاکٹر منظور عالم نے سخت انداز میں کہا کہ حکومت مجرموں پر لگام لگائے اور بدامنی کے بڑھتے سلسلہ کو روکے ، انہوں نے کہاکہ جو لوگ نفرت اور تشدد کے نام پر آج مسلمانوں پر حملہ کررہے ہیں ، کل ہوکر وہ انہیں بھی نہیں بخشیں گے جو انہیں پس پردہ سپورٹ کررہے ہیں، پھر قدرت ہونے کے باجود کاروائی نہیں کررہے ہیں اور اس طرح ملک میں بدامنی کی جڑیں بہت مضبوط ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے کئی مرتبہ گؤ رکشکوں کی غنڈہ گردی کی مذمت بھی کی ہے لیکن اس کے باوجود ان کے حوصلے بلند ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے خلاف قانونی کاروائی نہیں ہے اس لئے ضروری ہے کہ ایسے شدت پسند عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹنا جائے اور من کی بات میں مذمت کرنے کے بجائے قانونی طور پر ایسے لوگوں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ، ان کے خلاف اس طرح کاروائی کی جائے کہ وہ عوام کو نظر آئے تاکہ کوئی اور اس طرح کی جرأت کرنے سے قبل اپنے انجام کے بارے میں سوچے ۔
ڈاکٹر منظور عالم نے ان تمام واقعات کیلئے وزیر ریل کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ مسلسل ریلوے میں پرتشدد کے واقعات سامنے آنے کے باوجود کیوں شرپسند عناصر کے خلاف کاروائی نہیں کی جارہی ہے اور نہ ہی ٹرین کے سفر کو محفوظ بنایا جارہاہے ، انہوں نے کہا کہ ٹرین کا سفر سب سے بہتر مانا جاتا ہے لیکن مسلمانوں پر وہاں حملہ کرکے، انہیں سفر کرنے سے خوف زدہ کرکے ان سے ٹرین میں سفر کرنے کاحق چھینا جارہا ہے ، انہوں نے مطالب کیا وزیر ریل ٹرینوں میں سفر کو محفوظ بنائیں اور جی آر پی کو فعال کریں ، مجرموں کو سخت سزا دیں ۔





