اسلامک فقہ اکیڈمی کے ستائیسویں سمینار کا آج سے آغاز، مولانا رابع حسنی ندوی سمیت دنیا بھر سے اہم مفتیان کرام اور اسلامی اسکالرز کی شرکت

ممبئی: (پریس ریلیز )
اسلامی شریعت میں رواں دواں زندگی کاساتھ دینے کی بھرپور صلاحیت ہے،اسی لئے ہر دور میں پیدا ہونے والے نئے مسائل کوحل کرنے کی علماء ومفتیان کرام کوشش کرتے رہے ہیں، ہندوستان میں اس سلسلہ کی ایک اہم ترین کاوش اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کا قیام ہے جس کی بنیاد ۱۹۸۹؁ء میں فقیہ الاسلام قاضی مجاہد الاسلام قاسمی رحمۃ اللہ علیہ نے رکھی تھی، ہر سال اکیڈمی قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر سالانہ سیمینار منعقد کرتی ہے اور موجودہ حالات میں پیدا ہونے والے اہم ترین شرعی مسائل پر غور کرتی ہے۔ چنانچہ اکیڈمی کا ستائیسواں سیمینار آج سے عروس البلاد ممبئی کے صابو صدیق مسافر خانہ میں منعقد ہونے جارہا ہے۔ اس سیمینار میں ملک بھرسے تقریباً ۳۰۰؍تین سو مفتیان کرام شرکت کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ سعودی عرب، بحرین، افغانستان، بنگلہ دیش، برطانیہ، جنوبی افریقہ اور بعض دیگر ملکوں کے ممتاز اسلامی اسکالرس شہر پہونچ چکے ہیں۔ اس سہ روزہ سیمینار کا افتتاحی سیشن حج ہاؤس کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوگا جس کی نگرانی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی فرمائیں گے اور مولانا محمد نعمت اللہ اعظمی صدر شعبہ حدیث دارالعلوم دیوبند اس کی صدارت کریں گے۔ افتتاحی اجلاس میں اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولانا خالدسیف اللہ رحمانی ملک کے موجودہ حالات کے پس منظر میں کلیدی خطبہ پیش کریں گے۔شہرکے ممتاز عالم دین مفتی عزیزالرحمن فتحپوری خطبۂ استقبالیہ پیش کریں گے، نیز ملک اور بیرون ملک سے آئے ہوئے اہم مہمانوں کاخطاب ہوگا، سیمینار کا علمی سیشن بعد نماز مغرب شروع ہوگا۔ پہلے سیشن میں عصری تعلیمی اداروں کے قیام کی اہمیت اور اس سلسلہ میں درپیش شرعی مسائل پر گفتگو ہوگی جب کہ ۲۶؍نومبر اتوار کو صبح میں دو نشستیں منعقد ہوں گی۔ پہلی نشست میں طلاق شدہ عورتوں کے مسائل اور دشواریوں کے حل پر بحث کی جائے گی اور دوسری نشست جوکہ ساڑھے گیارہ بجے سے نماز ظہر تک ہوگی میں فلیٹس کی خرید و فروخت سے مربوط فقہی مسائل پر تبادلۂ خیال کیاجائے گا۔ سیمینار کی نشستیں اتوار کو بعد نماز مغرب اور پیر ۲۷؍نومبر کو صبح میں بھی جاری رہیں گی۔ مجلس استقبالیہ کے جنرل سکریٹری مفتی سعید الرحمن فاروقی اور معاون جنرل سکریٹری مولانا شاہد ناصری پوری گہرائی اور مستعدی کے ساتھ تمام انتظامات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ رات گئے تک پورے ملک سے مہمانوں کے وفود کی آمدکاسلسلہ جاری رہا اور امید ہے کہ آج شام تک تمام مندوبین سیمینار میں شرکت کے لئے پہونچ جائیں گے۔ واضح ہو کہ اس موقع پر اکیڈمی کے ستائیسویں سیمینار میں شرکت کے لئے بیرون ملک کے مہمانوں میں مدینہ منورہ سے ڈاکٹر عامر بہجت، بحرین سے ڈاکٹر نابلیطی، برطانیہ سے مولانا برکت اللہ قاسمی، جنوبی افریقہ سے مولانا احمد ساتریا، بنگلہ دیش سے مولانا عبد المالک وغیرہ بین الاقوامی سیمینار میں شرکت فرمارہے ہیں۔ اسی طرح اندرون ملک سے بڑی شخصیات میں دار العلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبد الخالق سنبھلی، استاذ حدیث دار العلوم دیوبند مولانا عبداللہ معروفی، مولانا شوکت قاسمی بستوی ناظم رابطہ مدارس عربیہ دارالعلوم دیوبند، مولانا برہان الدین سنبھلی استاذ حدیث و فقہ دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ، اکیڈمی کے سکریٹری اور جامعہ عربیہ ہتھوڑا باندہ کے شیخ الحدیث مولانا عبید اللہ اسعدی، اکیڈمی کے دوسرے سکریٹری اور دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے استاذ فقہ مولانا عتیق احمد بستوی، مفتی احمد خانپوری گجرات، مولانا محبوب علی وجیہی رام پور، مفتی صادق محی الدین نظامی حیدرآباد، مولانا کاکا سعید عمری عمرآباد، مولانا عبدالشکور قاسمی کیرالہ، مفتی نذیر احمد کشمیر، قاضی شریعت امارت شرعیہ بہار مولانا قاسم مظفرپوری، ناظم امارت شرعیہ بہار مولانا انیس الرحمن قاسمی، آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری مولانا شاہ فضل الرحیم مجددی جئے پور۔