روہت سردانہ نے حضرات صحابیات کی شان میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر مانگی معافی، مسلم دانشوروں کی نوجوانوں سے معاملہ کو طول نہ دینے کی اپیل

نئی دہلی (ملت ٹائمز )
آج تک کے اینکر روہت سردانہ نے ایک ٹوئٹ کرکے معافی مانگ لی ہے اور معاملہ کو طول نہ دینے کی اپیل کی ہے، 22 نومبر کی شام ایک ٹوئٹ میں صحافی روہت سردانہ نے لکھا کہ میں نے کسی دھرم اور مذہب کا نام نہیں لکھا ہے لیکن اس کے باوجود اگر کسی دھرم اور مذہب کے ماننے والوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو اس کیلئے ہمیں افسوس ہے ۔


ہم آپ کو بتادیں کہ 16 نومبر کو سردانہ نے ایک ٹوئٹ میں فلموں پر اعتراض کرتے ہوئے لکھا تھا کہ صرف سیکسی درگا ہی کیوں اور اس کے بعد اس نے حضرت عائشہ حضرت فاطمہ اور حضرت مریم کی شان میں نازیبا کلمات لکھے تھے جس کی پر مسلمانوں کے دونوں فرقے شیعہ سنی اور عیسائیوں کی جانب سے اس کی شدید مذمت کی گئی ۔مختلف شہروں میں ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے اور احتجاج بھی کئے جارہے ہیں۔
اس دوران ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پر سرگرم مسلم دانشوران نے مسلم نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ سردانہ نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا ہے اس لئے بہتر ہوگا کہ اس طول نہ دیا جائے۔