پٹنہ سے نور السلام ندوی کی رپورٹ
پٹنہ : جہیز اور کم عمری کی شادی کے خلاف آج بہار کے باشندگان نے انسانی زنجیربنا کر لڑنے کا عہد لیا۔دو پہر 12 بجے اسکولی بچے۔گارجین۔اساتذہ ۔وزراء اور ویدھائک سے لے کر ریاست کے عام لوگ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر انسانی زنجیرکا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔13668 کیلو میٹر لمبی انسانی زنجیر میں پانچ کروڑ لوگوں نے شرکت کی۔وزیر اعلی نتیش کمار راجدھانی پٹنہ کے گاندھی میدان میں غبارہ کو ہوا میں اڑا کر اس کی شروعات کی۔اس موقع پر وزیر اعلی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جہیز اور کم عمری کی شادی کے خلاف سماج بیدار ہورہا ہے۔یہ اچھی بات ہے۔آج سخت ٹھنڈی کے باوجود پورے بہار کے لوگ قطار میں کھڑے ہوکراس کے خلاف لڑنے کا عہد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہیز اور کم عمری کی شادی گناہ ہے اس کے خلاف قانون بنا ہوا ہے پھر بھی سماج میں یہ برائ دیکھنے کو ملتی ہے۔یہ عوامی بیداری اور مسلسل کوشش سے دور ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسکے خلاف ہماری لڑائ جاری رہے گی کیونکہ سماج کی ترقی کے لئے سماج کا برائیوں سے پاک ہونا ضروری ہے۔
انسانی زنجیر کے دوران حفاظت کے پختہ انتظامات کئے گئے تھے۔جگہ جگہ پولس دستہ تعینات تھے۔جنوری 2017 میں شراب بندی کے خلاف 12143 کیلو میٹر لمبی انسانی زنجیر میں تقریبا چار کروڑ لوگوں نے شرکت کی تھی ۔گذشتہ سال کے مقابلہ امسال انسانی زنجیر میں پانچ فیصدی کا اضافہ ہوا ہے۔دنیا کی سب سے بڑی انسانی زنجیر کو تاریخی اور یادگار بنانے کےلئے 40 ڈرون کیمرے کے ذریعہ ویڈیو گرافی کرائ گئ ہے۔اس مہم کو کامیاب اور بامقصد بنانے کے لئے سرکاری سطح پر تین مہینہ قبل سے اس کی تیاری کی گئ تھی۔سال گذشتہ انسانی زنجیر کو لمکا بک آف ریکارڈ نے اپنی کتاب میں جگہ دی تھی۔امسال بھی لمکا کے افسران اور ذمہ داروں کو مدعو کیا گیا تھا۔
انسانی زنجیر کے دوران چار سے پانچ گھنٹے تک ٹریفک نظام معطل رہا۔