باطل طاقتوں کی سازشوں کا شکوہ کرنے سے قبل ہمیں اپنے اعمال کا بھی جائزہ لینا چاہیے: خیر البشر کانفرنس میں علماء کا اظہار خیال

کانپور : 7؍فروری (ملت ٹائمز )
گذشتہ دنوں مدرسہ عربیہ مدینۃ العلوم محلہ نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات (یوپی) الہند میں ایک روزہ عظیم الشان ذکر خیر البشر ﷺ کانفرنس منعقد ہوئی جسکی صدارت فرمارہے جناب مولانا مشتاق احمد صاحب القاسمی،نے کہا کہ دینی پروگرام دینی ماحول قائم کرنے کا ذریعہ ہوا کرتے ہیں اور ہر 5؍ تاریخ کو پروگرام کرانے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ مسلمان شرارت کو چھوڑ کر شرافت کی زندگی گزارے شرک و بت پرستی کی تاریکیوں سے باہر آئے اور سچا مسلمان بن جائے ،اللہ نے انسانوں پر بے شمار احسانات فرمائے ہیں اور سب سے بڑا احسان یہ کیا ہے کہ اسنے ہم سب کو ایمان کی دولت سے نوازا ہے ،اور ایمان والے کے لئے اللہ نے جنت کو بنایا ہے، اللہ نے قرآن شریف میں ارشاد فرمایا ہے کہ دوزخ والے اور جنت والے برابر نہیں ہوسکتے جنت والے کامیاب لوگ ہیں ، اللہ رب العزت نے اس دنیا کو اضداد کے ساتھ بنایا ہے کسی بھی چیز کے لئے اللہ نے ضد بنائی ہے دن ہے تو اسکے بعد رات ہے ،تاریکی ہے تو اسکے لئے روشنی ہے اسی طرح اس دنیا میں جنت والے لوگ بھی ہیں اور دوزخ والے بھی مگر کامیاب وہی لوگ ہیں جو جنت والے ہیں ،اللہ نے ہم سب کو مسلمان بنایا ہے تو اسکا تقاضہ ہے کہ ہمارا معاشرہ اسلامی ہو ہمارا طریقہ اسلامی ہو گھر کا ماحول اسلامی ہو بچوں کو بچپن سے ہی سے سنت رسول ﷺ کی تعلیم دی جائے اور انکی اسلامی تربیت کی جائے کیونکہ بچوں کا ذہن صاف ہوتا ہے آپ جیسا طریقہ اسکو بچپن میں سکھائیں گے بڑا ہوکر اسی پر عمل کرنے والا وہ بنے گا کیونکہ درخت کو شروع میں سیدھا کیا جاسکتا ہے مگر جب وہ بڑا ہوجائے تو اسکی ٹیڑھی شاخوں کو سیدھا نہیں کیا جاسکتا ۔فاضل نوجوان مفتی محمد شاہد صاحب قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ،مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ پانچ وقت کی نماز ادا کرنے والے بن جائیں اسلامی تعلیم پر عمل کرنے والے بن جائیں ،آج مسلمان نمازوں کا پابند نہیں مسجدیں خالی پڑی ہیں ۔ مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہے ،،یعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے ،آج مسلمانوں کے اندر جھوٹ بے حیائی مکرو فریب سرایت کر چکی ہے اور اسکو فخر کی بات خیال کیا جارہا ہے ، اور پھر اپنی پستی کا شکوہ کیا جاتا ہے اللہ نے قرآن مجید میں صاف طور پر ارشاد فرمایا ہے کہ تم ہی سر بلند رہوگے اگر تم سچے پکے مسلمان ہو ،آ ج مسلمانوں ،اور اسلام کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور تمام تر باطل طاقتوں سے ٹکرا کر بھی مذہب اسلام روز بروز ترقی کررہا ہے ۔کچھ بات ہے کہ ہستی مٹتی نہیں ہماری ،، صدیوں رہا ہے دشمن دور زماں ہمارا ۔شروع ہی سے اسلام کے قلب و جگرپر ایسے حملے کئے جاتے رہے ہیں کہ دوسرے مذاہب اسکی تاب نہیں لاسکتے اور اسکو برداشت نہیں کرسکتا ،،دنیا کے دوسرے مذاہب جنہوں نے اپنے اپنے وقت میں دنیا فتح کر لی تھی اس سے کم درجہ کے حملوں کو برداشت نہ کرسکے اور تاریخ ہستی سے ایسے مٹے کہ انکا کوئی نام لیوا روئے زمین پر موجود نہیں ،لیکن اسلام نے ان تمام معاندین اور دشمنوں کو دنداں شکن جواب دیا اور ان تمام باطل طاقتوں کو اکھاڑ کر اپنی اصلی حالت پر قائم رہا اور شام قیامت تک اپنی اصلی حالت پر قائم رہےگا ،ورنہ تو اسلام تعلیم کو مسلمانوں کے درمیان سے مٹانے کے لئے صلیبیوں کی یورش اور تاتاریوں کا حملہ کافی تھا ۔اگر ان مواقع پر دنیا کا کوئی اور مذہب ہوتا تو اپنے سارے امتیازات اور شان و شوکت مکمل طور پر کھو دیتا ،اور ایک تاریخی داستان بن کر رہ جاتا ،اور اسلام کی حقانیت کو پس پردہ اہل یورپ اور اسلام کے دشمن بھی تسلیم کرنے لئے مجبور ہیں جو اسلام پر بے جا اعتراضات کرتے نہیں تھکتے اور اسلام کو الزام دیتے ہیں وہ اپنے پیروکاروں کو حد سے زیادہ پابند کرتا ے اور اسکی آزادیوں پر زنجیر لگاتا ہے حالانکہ اصولی اعتبار سے اسلام نے اپنے ماننے والوں کو آزادی دی ہے ہاں احکام شریعت میں آزادی نہیں دی بلکہ اسکو حکام شریعت کا پابند بنایا ہے ۔جلسے سے مولانا نعمت اللہ قاسمی نے بھی خطاب کیا ،مولانا فضل رب قاسمی نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا اسکے علاوہ جناب حافظ محمد نعیم صاحب ،حافظ محمد سیف الاسلام صاحب مدنی ،مولانا عبد الواجد قاسمی ۔ مولانا محمد خالد صاحب قاسمی نے خواص طور سے شرکت کی ،نظامت کے فرائض مولانا عبد الماجد قاسمی نے انجام دئے ،اور کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور جلسے کو کامیاب بنایا ۔