ملی کونسل ہندوستانی مسلمانوں کی باوقار تنظیم ہے، یہاں لئے گئے فیصلے پورے ملک پر اثر انداز ہوں گے: مجلس عاملہ کے عمومی اجلاس سے خطاب کے دوران ریاستی وزیر تنویر سیٹھ کا اظہار خیال

میسور: 24؍فروری (ملت ٹائمز )
آل انڈیا ملی کونسل ملک کی موقر اور باوقار تنظیم ہے۔ حکومت اس تنظیم کا دباؤ محسوس کرتی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ میسور میں جاری انیسویں اجلاس میں لئے گئے فیصلے پورے ملک پر اثر انداز ہوں گے اور موجودہ حالات میں ملک کے مسلمانوں کو ایک نئی راہ ملے گی ان خیالات کا اظہار ریاست کرناٹک کے وزیر برائے اقلیتی فلاح و بہبود اور میسور کے ایم ایل اے جناب تنویر سیٹھ نے آل انڈیا ملی کونسل کی عمومی مجلس عاملہ میں افتتاحی خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے والد مرحوم عزیز سیٹھ نے آج سے 25 سے قبل ملی کونسل کے وفد کا یہاں استقبال کیا تھا آج 25 سال پورے ہونے پر ہمیں خدمت کا موقع دیا گیاہے جس کیلئے تہ دل سے مشکور ہیں اور یہ بات میرے لئے قابل فخر بھی ہے کہ ملی کونسل نے 25 سال پورے ہونے پر تاریخی شہر میسور میں سلور جبلی منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہر میسور کے تمام مسلمان دل کی گہرائیوں سے آپ کا استقبال کرتے ہیں اور مجلس استقبالیہ کے صدر کی حیثیت سے کسی طرح کی کمی کوتاہی کیلئے معذرت خواہ بھی ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ کرناٹک حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم عمل ہے اور مسلمانوں پر خاص توجہ ہے۔2017 کے بجٹ میں اقلیتوں کے لیے 3734 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں 280 کروڑ کے سوا سبھی مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوں گے ۔اپنی کامیابیوں کو شمار کراتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سال رواں 400 طلبہ کو بیرون ملک حصول تعلیم کے لئے بھیجا گیا ہے ۔14 لاکھ طلباء کو اسکالر شپ دی جارہی ہے ۔
واضح رہے کہ آل انڈیا ملی کونسل کا 19واں اجلاس عام 22 تا 25 فروری 2018 ملک کے معروف شہر میسور میں جاری ہے۔ اور 25 فروری کو میسور کے میلاد پارک میں اجلاس عام کا انعقاد عمل میں آئے گا اس موقع پر 25 سال مکمل ہونے پر ذمہ داران و اراکین جشن سیمیں بھی منارہے ہیں۔