شام میں معصوموں کے قتل عام پر شاہ اردن کو علماءنے کیوں نہیں کرایاان کی ذمہ داری کا احساس ۔ ملی قیادت کے دوہرے رویے پر شاہی امام سخت برہم

نئی دہلی ۔3مارچ(ملت ٹائمز عامر ظفر)
ملک ِشام میں حالات شدید خراب ہیں۔ وہاں کی ظالم حکومت سیریائی مسلمانوں پر بم باری کررہی ہے ایسے وقت میں جب وطن عزیز میں اردن کے بادشاہ عبداللہ ثانی کواستقبالیہ دیا جارہا ہے۔ شاہی امام نے جمعہ کے خطبہ میں وزیراعظم نریندر مودی اور اردن کے بادشاہ سے وگیان بھون نئی دہلی میں ہاتھ ملاکر خوش ہونے والے علماء، بہی خوان ملت اور مختلف تنظیموں کے ذمہ داران سے سوال کیا کہ انہیں اردن کے بادشاہ سے یہ سوال نہیں کرنا چاہیے کہ وہاں پر بے گناہوں کا قتل عام ہورہا ہے کیا آپ نے اس کے خلاف آواز بلند کی؟ کیا آپ عرب ممالک کے سربراہان میں سے نہیں ہیں؟ کیا سیریا میں جو کچھ ہورہاہے تشدد نہیں ہے؟ کیا بے گناہ انسانوںکا خون دہشت گردی نہیں ہے ؟ شاہی امام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جہاں ایک طرف ملک شام میں بے گناہ مسلمانوں، بچوں اور بچیوں کا خون بہہ رہا تھا تو وہیں دوسری طرف ہمارے علماء اردن کے بادشاہ عبداللہ ثانی اور وزیراعظم مودی سے ہاتھ ملاکرخوشی کا اظہار کررہے تھے۔ اردن کے بادشاہ سے اس مسئلے پر بات کرنے کی ہمت ہونی چاہیے کہ تمہیں اسرائیل کی غلامی منظور ہے مگر سیریائی مسلمانوں پر ہورہے ظلم وجبر اور قتل وغارت گری کے خلاف بولنے کی جرات نہیں،ہمیں اپنا احتساب کرنا ہوگا کہ ہم ملت کے تئیں کتنے ذمہ دار ہیں ۔