اشرف العلوم کے اجلاس صد سالہ سے عوام میں ایک نئی بیداری آئے گی: مفتی ابو القاسم نعمانی

سیتامڑھی:29؍مارچ (مظفر کمال؍ملت ٹائمز) اشرف العلوم کا یہ صد سالہ اجلاس عوا میں ایک نئی زندگی پیدا کرے گا، عوام میں بیداری پیدا ہوگی اور تعلیم و تعلم کی جانب ان کی توجہ زیادہ ہوگی۔ان خیالات کا اظہار دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی نے اشرف العلوم کنہواں کے اجلاس صدسالہ کے تیسرے دن عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے مزید کہاکہ اس ا جلاس کا ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ عوام کو مدرسہ کی اہمیت اور ضروت بھی معلوم ہوگی کہ ہندوستان کے موجودہ ماحول میں دینی مدارس کی کتنی ضرورت ہے۔ مفتی نعمانی نے اشر ف العلوم کنہواں کے سو سال مکمل ہونے پر مہتمم مولانا زبیر احمد قاسمی ، نائب ناظم مولانا محمد اظہار الحق مظاہری سمیت تمام اساتذہ اور تمام انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی۔

دارلعلوم دیوبند کے مہتمم نے اپنے خطاب میں دین پر عمل کرنے کی جانب توجہ دلائی ،انہوں نے کہاکہ عمل کے ذریعہ شریعت کو زندہ رکھیں، اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کریں۔ مولانا نعمانی نے یہ بھی کہاکہ دارلعلوم دیوبند اس عمارت کا نام نہیں ہے جو دیوبند میں واقع ہے بلکہ ان تمام مدارس کا نام ہے جہاں ایما ن وعقائد کی حفاظت کا فریضہ انجام دیا جاتا ہے اور قرآن و حدیث کی تعلیم دی جاتی ہے ۔
اجلاس صدسالہ کی آخری نشست میں جمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے بھی شرکت کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے جہیز اور اس جیسی لعنت کو ختم کرنے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے سو سال مکمل ہونے پر اشرف العلوم کے ارباب حل وعقد کو مبارکباد پیش کی ۔
واضح رہے کہ بہار کی مرکزی درس گاہ اشرف العلوم کنہواں کے سوسال مکمل ہونے پر سہ روزہ اجلاس صدسالہ کا 24/25/27 مارچ کو انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر کی متعدد اہم شخصیات نے شرکت کی جبکہ کئی لاکھ عوام بھی اس حسین اور تاریخی منظر کا گواہ بنی ہے ۔
اشرف العلوم کنہواں کے مہتمم فقیہ ملت مولانا زبیر احمد قاسمی بھی علالت کے باوجود تمام نشستوں میں شریک رہے۔ علاوہ ازیں مولانا خالدسیف اللہ رحمانی ۔مولانا طاہر گیاوی ، ڈاکٹر شکیل قاسمی، مولانا انعام الحق قاسمی، مولانا متین الحق اسامہ قاسمی، مولانا حفظ الرحمن۔ مفتی ثناءالہدی قاسمی۔ مولانا اسر ار الحق قاسمی۔ مولانا عمرعابدین مدنی۔ مولانا تصور حسین قاسمی۔ مولانا کلیم اللہ قاسمی۔ مولانا خالد غازیپوری ندوی۔ مولانا اشرف عباس قاسمی سمیت متعدد اہم شخصیات مختلف نشستوں سے خطاب کیا ۔مولانا آفتاب غازی۔ ڈاکٹر شکیل قاسمی۔ مولانا انوار اللہ فلک قاسمی۔ مولانا شمیم اختر ندوی ۔مولانا ابو الحسن قاسمی ۔مولانا عبد اللہ قاسمی ۔مولانا فہیم اختر قاسمی نے الگ نشستوں میں نظامت کا فریضہ انجام دیا ۔
صدسالہ اجلاس میں علماء کرام و دانشوران کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں مولانا نسیم اختر قاسمی مہتمم جامعہ عائشہ للبنات نورچک مدھوبنی۔ سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد۔ سابق ایم پی ارجن رائے۔ سابق ایم پی سیتارام یادو۔ ڈاکٹر ساجد علی خان۔ مولانا عبد القدوس شاکر حکیمی۔ مولانا منظور قاسمی ۔مولانا عتیق احمد قاسمی۔ مولانا اظہار الحق ویشالوی ۔مولانا مظفر احسن رحمانی کے اسماء گرامی سرفہرست ہیں ۔
آخری نشست کے آغاز میں ماہنامہ پیام سدرہ کے منیجنگ ایڈیٹر احمد علی صدیقی کے بھائی محمد اصغر علی صدیقی کا نکاح بھی منعقد ہوا جسے اشرف العلوم کے نائب ناظم مولانا محمد اظہارا لحق مظاہری نے پڑھایا ۔