جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوگی وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا:پاک وزیر اعظم

اسلام آباد(ایجنسیاں)
پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوگی وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا ، سیاستدانوں کی عزت بھی ججز اور جرنیلوں کی طرح ہونی چاہیے جو فیصلے ہم نے قبول کئے وہ عوام مانیں گے نہ تاریخ،یہی سیاستدان ملک کیلئے محنت کرتے ہیں اور معاملات حل کرتے ہیں، ذمہ داری لیتے ہیں اور عوام کے سامنے پیش ہوتے ہیں لیکن کسی اور کا احتساب نہیں ہوتا صرف سیاستدان کا ہوتا ہے، شیشے کے گھر میں سیاستدان رہتا ہے، ملک کے عوام اس کی ہرچیز تولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چلانا عدلیہ اور الیکشن کمیشن کا کام نہیں، اقامہ ویزا ہوتا ہے ایک ویزے پر سیاستدان کو نااہل کرنا کیا ملک کے حق میں ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی گیارہ نکات نہیں رکھے بلکہ کام کرکے دکھایا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں اس سال جولائی میں عوام فیصلہ کریں گے کہ کسے ملک کی حکمرانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) آئندہ عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے فاتح جماعت بن کر ابھرے گی، حکومتاپنے مینڈیٹ کے آخری دن تک اپنی مدت پوری کرے گی اور لیکشن کمیشن کو ساٹھ دن میں عام انتخابات کے انعقاد کیلئے انتطامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں تاہم خواجہ آصف آج لوگوں میں مزید مقبول ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام حقیقی فیصلہ انتخابات میں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےسیالکوٹ پسرور دورویہ شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کیا مشرف کے پاس وسائل نہیں تھے، کیا زرداری کے پاس وسائل نہیں تھے مگر انہوں نے عوامی خدمت کے لئے کوئی کام نہ کیا۔ کیا سی پیک کا منصوبہ پہلے شروع نہیں ہو سکتا تھا کیا وجہ ہے کہ یہ تمام منصوبہ مسلم لیگ ن نے شروع کئے، اسکے پیچھے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی سوچ تھی ہم نے اپنی جیبیں نہیں پاکستانی عوام کی جیبیں بھری، جب حکومت ملی تک جی ڈی پی کی گروتھ تین فیصد تھی اور آج یہ چھ فیصد تک ہے اور یہ سیاست آگے چلتی رہی آپ نے بہتر فیصلہ کیا تو باقی مسائل بھی مسلم لیگ ن ہی حل کرے گی۔